سری نگر:آرمی چیف جنرل منوج مکندنروانے نے سوموار کوکہاکہ مجھے سچ میں یقین ہے کہ تنازعات کے دوران، جنگ جیسے حالات میں، صرف مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجیاں ہی ہمارے لئے مختلف شعبوں میں مکمل استحصال کیلئے دستیاب ہوں گی۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق فوج کے سربراہ جنرل منوج مکندنروانے نے سوموارکو نئی دہلی میں فیڈریشن آف چیمبراینڈکامرس آف انڈیاFICCIکی جانب سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستانی فوج تیزی سے جدید کاری سے گزر رہی ہے اور وہ تیزی سے اپنی آپریشنل ضروریات کیلئے مقامی حل تلاش کر رہی ہے۔انہوں نے میں اپنی تقریر میں کہا۔ کہ مجھے سچ میں یقین ہے کہ تنازعات کے دوران، جنگ جیسے حالات میں، صرف مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجیاں ز ہی ہمارے لئے مختلف مختلف شعبوں میں مکمل استحصال کیلئے دستیاب ہوں گی۔آرمی چیف کاکہناتھاکہ ابھرتے ہوئے سیکورٹی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور غیر ملکی ٹیکنالوجی پر انحصار کو کم کرنے کیلئے مقامی اور مقامی صلاحیتوں کو فروغ دینا ضروری ہے۔ جنرل منوج مکندنروانے کاکہناتھاکہ خاص طور پر فوج اس اقدام کی قیادت کرنے کیلئے زیادہ موزوں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہندوستان میں صنعتی بنیادوں کی توسیع ہوتی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ دفاعی سازوسامان کی زیادہ تر بنیادی ضروریات کو اندرون ملک پورا کیا جا سکتا ہے۔آرمی چیف جنرل منوج مکندنروانے نے کہا کہ ہندوستانی فوج میں حصول کی اوسط لاگت کم ہے جو MSMEs اور سٹارٹ اپس کی وسیع شرکت کی اجازت دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی بدحالی کے دوران حکومت کی طرف سے آتم نربھربھارت (خود انحصار بھارت) کی پہل نے گھریلو صنعت کو بہت ضروری تقویت دی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل شانتنو دیال، ڈپٹی آرمی چیف (قابلیت کی ترقی اور رزق) نے تقریب میں اپنی تقریر میں کہا کہ ہندوستانی فوج کے لیے آلات اور ٹیکنالوجی کی خریداری کے دوران دو اہم ترین مسائل معیار اور لاگت ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ان آلات کو انتہائی مشکل حالات میں تعینات کرنے جا رہے ہیں تاکہ انہیں مضبوط اور اچھے معیار کا ہونا چاہیے۔لیفٹیننٹ جنرل دیال نے کہا کہ ہندوستانی فوج خریداری کے دوران دیسی مواد کا حصہ بڑھانے جا رہی ہے۔