سری نگر:گزشتہ کئی مہینوں سے متنازعہ زرعی قوانین پرجاری چپقلش اوراحتجاجی لہر کے بیچ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو تینوں متنازعہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا اور کم از کم امدادی قیمت (MSP) اور زیرو بجٹ فارمنگ کی سفارش کرنے کیلئے ایک کثیر جہتی کمیٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ جے کے این ایس کے مطابق وزیراعظم مودی نے دیو دیوالی اور گرو نانک دیو جی کے پرکاش پرو کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیک نیتی کے ساتھ کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے یہ تینوں زرعی قوانین لائے تھے۔ کافی عرصے سے اس کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کسان بھلے ہی تعداد کم ہو، انہوں نے اس کی مخالفت کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قوم سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ غالباً یہ ہمارے عزم کی کمی تھی کہ ہم انہیں(کسانوں) ان تینوں قوانین کے بارے میں سمجھا نہ کر سکے۔انہوں نے کہا کہ ان تینوں قوانین کو منسوخ کرنے کا عمل پارلیمنٹ کے اسی اجلاس میں کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کا اجلاس29 نومبر سے شروع ہو رہا ہے۔وزیراعظم نریند ر مودی نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ احتجاج چھوڑ کر اپنے اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایم ایس پی پر انتخاب کیلئے کمیٹی میں مرکزی حکومت کے نمائندوں کے علاوہ ریاستی حکومتوں، کسان تنظیموں، زرعی ماہرین اور زرعی ماہرین اقتصادیات رکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسانوں اور دیہی لوگوں کے لئے پہلے سے زیادہ محنت کرتا رہوں گا۔واضح رہے کہ کسانوں کی کئی تنظیموں نے دہلی کی سرحدوں پر مورچے بنارکھے ہیں اور ان کے احتجاج کو تقریباً ایک سال ہونے والا ہے۔