نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ مسلح افواج نے کسی بھی وقت ملک اور اس کے اتحادیوں کے لئے دن رات جان بچانے والی کارروائیاں کرکے ثابت کیا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر ملک کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہیں۔بدھ کو یہاں ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق 5ویں عالمی کانگریس کا افتتاح کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے بتایاکہ "ہماری مسلح افواج نے بار بار ثابت کیا ہے کہ وہ قدرتی اور انسانوں کی بنائی ہوئی آفات کے وقت ملک اور اس کے شراکت داروں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہیں۔” خطے میں سب کی ترقی اور سلامتی سے متعلق ہندوستان کے ‘ساگر’ منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ منصوبہ سمندر سے متصل ممالک کے درمیان اقتصادی اور سلامتی کے شعبہ میں تعاون کو بڑھانے سے لے کرصلاحیت کی تعمیر، پائیدار علاقائی ترقی، اس میں قدرتی آفات، بحری قزاقی اور دہشت گردی جیسے غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک ایکشن پلان بھی شامل ہے ۔وزیر دفاع نے کہا کہ ساگر منصوبہ میں انسانی بحران اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے موثر میکانزم تیار کرنے کا انتظام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افواج نے مصیبت کے وقت بحر ہند کے علاقے میں انسانی امداد اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے کاموں کو انجام دیا ہے ۔اس حوالے سے انہوں نے مسلح افواج کی جانب سے حالیہ برسوں میں یمن میں آپریشن راحت، سری لنکا میں گردابی طوفان، انڈونیشیا میں زلزلے ، موزمبیق میں سمندری طوفان اور سیلاب کے دوران کیے گئے انسانی امدادی آپریشنز کا ذکر کیا۔مسٹر سنگھ نے بتایا کہ ہندوستان نے اس علاقے میں اپنی مہارت کے فوائد کو دوست ممالک کے ساتھ بانٹنے کے لیے ایک اتحاد بنایا ہے ۔ اس کے تحت ہندوستان آفات سے نمٹنے کے طریقوں پر مختلف ممالک کی متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ مشترکہ مشقیں بھی کر رہا ہے ۔مسٹر سنگھ نے بتایا کہ ہندوستان نے کووڈ کی وبا سے نمٹنے کے لیے مختلف ممالک کو ویکسین اور دیگر ادویات کی فراہمی میں بھی تعاون کیا ہے ۔ انہوں نے کووڈ کے بعد کی دنیا میں مل کر ایسے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی۔ اسپیس، کمیونیکیشن، بائیو انجینئرنگ، مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ اس کے فوائد ہر کسی تک پہنچنا چاہیے ۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کیمپس میں آج سے 27 نومبر تک دارالحکومت میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ پر پانچویں عالمی کانگریس کا انعقاد کیا گیا ہے ۔یواین آئی۔