نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ کسانوں کی تحریک کے دوران سات سو کسان شہید ہو چکے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی نے خود زرعی قانون کو واپس لیتے ہوئے اس قانون کو نافذ کرنے سے معافی مانگی تھی اس لئے انہیں شہید کسانوں کے اہل خانہ کو معاوضہ دینا چاہئے۔مسٹر راہل گاندھی نے جمعہ کو یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر مودی کی معافی سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ انہوں نے قبول کیا ہے کہ انہوں نے زرعی قوانین کو نافذ کرنے میں غلطی کی ہے اور اس غلطی کی وجہ سے کسانوں کو شہادت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اعتراف کے بعد وہ کسانوں کی مالی مدد کریں اور اگر وہ مارے گئے کسانوں کی فہرست چاہتے ہیں تو انہیں فراہم کر دی جائے گی۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ ماضی قریب میں پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران مارے گئے کسانوں کو مالی امداد دینے کے سوال پر حکومت نے کہا کہ اس کے پاس شہید کسانوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے، اس لیے معاوضہ نہیں دیا جا سکتا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت کسانوں کو مالی امداد دے اور اس کے لیے انہیں شہید کسانوں کی فہرست دی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے انسانیت کی بنیاد پر شہید کسانوں کی فہرست تیار کی ہے اور 403 خاندانوں کو مالی امداد اور 152 کو نوکریاں دی ہیں۔ پنجاب حکومت کے پاس 500 شہید کسانوں کی فہرست موجود ہے اور اگر مرکزی حکومت اس فہرست کی بنیاد پر کسانوں کو معاوضہ دینا چاہتی ہے تو انہیں یہ فہرست فراہم کی جا سکتی ہے اور مرکز کو چاہیے کہ وہ کسانوں کو اس بنیاد پر معاوضہ دے۔ مرکزی حکومت کو بھی ایسا ہی قدم اٹھانا چاہئے اور اس فہرست کا استعمال کرتے ہوئے 700 لوگوں کو معاوضہ دینا چاہئے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت کے پاس اس بات کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے کہ کورونا کی وجہ سے کتنے لوگ مرے اور کسانوں کی تحریک کے دوران کتنے کسان شہید ہوئے۔ حکومت نے پارلیمنٹ میں اسے قبول کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو پیسے ملیں اور اگر حکومت چاہتی ہے تو ان سے فہرست لے کر سات سو لوگوں کو معاوضہ ادا کرے۔