نئی دہلی،: صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے یوم انسانی حقوق کے موقع پر دنیا میں رائج تعصبات ، امتیازی سلوک کو ختم کرنے اور ماحولیات اور فطرت کے تحفظ پرزوردیا انہوں نے کہا کہ تعصب کی وجہ سے فرد کو پوری صلاحیت کا فائدہ نہیں ملتا اور یہ پورے معاشرے کے مفاد کے نقطہ نظر سے مناسب نہیں۔ مسٹر کووندیوم انسانی حقوق کے موقع پر یہاں وگیان میں منعقدہ اہم تقریب کے افتتاحی سیشن سے خطاب کررہے تھے صدر نے کہا کہ منصفانہ سلوک انسانی وقار کے احترام کی پہلی شرط ہے لیکن بدقسمتی سے یہ دنیا تعصبات سے بھری ہوئی ہے ۔ بدقسمتی سے ہے کہ ان تعصبات سے فرد کے پوری صلاحیت سے استفادہ کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں ۔مسٹرکووند نے کہا کہ یوم انسانی حقوق ہمارے لیے تعصبات سے ابھرنے کے راستوں کے بارے میں ایک ساتھ مل کر سوچنے کا ایک بہترین موقع ہے ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ ( یوڈی ایچ آر) کو آج کے ہی دن 1948 میں اپنانے جانے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ تقریب میں قومی انسانی حقوق کمیشن کے چیرمین جسٹس ارون مشرا اور دیگر معززین موجود تھے۔صدر نے اس موقع پر صحت مند ماحول اور موسمیاتی انصاف کے معاملے پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہمیں صحت مند ماحول اور موسمیاتی انصاف کے حقوق پر بھی بات کرنی چاہئے کیونکہ فطرت کی تنزلی سے آب و ہوا کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے اور اس کے نتائج ہمارے سامنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا فطرت کی تباہی کی حقیقت دیکھ رہی ،لیکن فی الحال تبدیلی کے لیے کوئی ٹھوس فیصلہ لینے کا عزم نہیں کر پا رہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اپنے آگے آنے والی نسلوں کو صنعت کاری کے برے اثرات سے بچانے کے لئے فطرت کی حفاظت کریں ۔انہوں نےکہا کہ وقت تیزی سے گزر رہا ہے، لیکن انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ہندوستان نے اپنی سطح پر اور حال ہی میں اختتام پزیرعالمی موسمیاتی کانفرنس میں کئی اقدامات کئے ہیں ، جس سے فطرت کی بحالی میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی شمسی اتحاد میں ہندوستان کا کردار قابل ستائش ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے مسودے کے لیے جو کمیٹی بنائی گئی تھی اس میں دنیا بھر سے نمائندے تھے۔ اس میں ہندوستان کی ہنسا بہن مہتا نے بہت بڑا تعاون دیا تھا ۔ وہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کی پیروکار تھیں۔
جاری ۔ ک ج