نئی دہلی:مرکزی وزیر داخلہ نتیہ نند رائے نے جمعرات کو کہا کہ نکسلزم داخلی سلامتی کے لئے ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس سے نپٹنے کے لئے سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی ایک تہائی طاقت نکسلزم سے متاثرہ علاقوں میں لگ رہی ہے۔مسٹر رائے نے فورس کی گروگرام میں واقع اکادمی گزیٹیڈ آفیسرز کے 52ویں بیج کی کنووکیشن پریڈکی سلامی لی جس کے بعد یہ 117 افسران نے باضابطہ طوپرر فورس میں شمولیت اختیارکی۔ تقریب میں فورس کے ڈائرکٹر جنرل کلدیپ سنگھ او ر سینئر افسران سمیت کئی معززین نے شرکت کی۔وزیر مملکت داخلہ نے کہاکہ نکسلزم ملک میں داخلی سلامتی کے لئے سنگین مسئلہ ہے اور سی آر پی ایف نکسلیوں کے خلاف کامیاب مہم چلاتے ہوئے متاثرہ ریاستوں کی ترقی میں حکومت کی مدد کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ابھی نکسلی مسئلہ سے نپٹنے کے لئے اس فورس کی ایک تہائی نفری نکسلزم سے متاثرہ علاقوں میں تعینات ہے۔ پارلیمنٹ ہاوس پر دہشت گردانہ ملے کو ناکام کرنے میں سی آر پی ایف کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔مسٹر رائے نے کہاکہ فورس نے 1939میں وجود میں آنے کے بعد سے پیشہ ور انہ مہارت اور بہادری کی اعلی روایت قائم کی ہے۔بہادری، ایمانداری، قربانی اور خودسپردگی کی علامت یہ فورس جموں وکشمیر میں انسداد دہشت گردی مہم کے کامیاب آپریشن اور دفعہ 370منسوخ کئے جانے بعد وہاں امن و قانون قائم کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔سی آر پی ایف کے انسانی چہرے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فورسی شہریوں کے انسانی حقوق کا احترام کرنے کے ساتھ مختلف مواقع پران کی مدد بھی کرتا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں سی آر پی ایف کی تعیناتی اور شراکت داری اس بات کی مثال ہے کہ اسے جہاں بھی تعینات کیا گیا ہے، اس نے لوگوں کا اعتماد جیتا ہے۔مسٹر رائے نے کہاکہ کورونا وبا کے دوران اس بیماری کا سامنا کرنے کے لئے ہندستان نے پوری عالمی برادری کے سامنے ایک مثال پیش کی ہے اور یہ فخر کی بات ہے کہ ہندستان وبا سے نپٹنے میں دوسرے ممالک کی بھی مدد کررہا ہے۔