اقوام متحدہ: میانمار کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی نولین ہیزر نے کہا کہ میانمار کے تمام فریقوں کو انتہائی تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے، عوام کے مفاد میں تنازعہ کا پرامن حل تلاش کرنا چاہیے اور ملک میں نئے سال کے موقع پر جنگ بندی کے لیے اپیل کی ۔محترمہ ہیزر نے پیر کے روز کہا کہ میانمار کے عوام پہلے ہی کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی سماجی، اقتصادی اور انسانی صورتحال سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ہی لوگوں پر مظالم کرنے والوں کو بندوق کی آواز کو خاموش رکھنا چاہیے اور عوام کا تحفظ وقت کی مانگ ہے۔محترمہ ہیزر نے کہا کہ ان کا بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے جنگ بندی کے پہلے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے جو صوبہ کاین اور میانمار کے دیگر حصوں میں تشدد میں مسلسل اضافے پر گہری تشویش کا موضوع ہے۔ جس نے لاکھوں شہریوں کو بے گھر کر دیا ہے۔اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی نے کہا کہ میانمار کی تمام سیاسی جماعتوں کو پابندیوں پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ جن میں بین الاقوامی انسانیت اور انسانی حقوق کے تحفظ کی ضرورت ہے۔ محترمہ ہیزر نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے انھیں مدد فراہم کی جانی چاہیے۔