نئی دہلی:مشرقی لداخ میں پینگانگ جھیل پرچین کی جانب سے پل تعمیر کیے جانے کی خبروں پر ہندوستان نے آج کہا کہ ییہ تعمیر جھیل کے اس حصے میں کیا جا رہا ہے جو ایکچوئل کنٹرول لائن کے پار گذشتہ آٹھ سال سے چین کے غیر قانونی قبضے میں ہے لیکن ہندوستان اس واقعہ سے نمٹنے کے لیے ضروری تدبیر کر رہا ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے باقاعدہ بریفنگ میں اس بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ پینگانگ جھیل پر ایک پل کی تعمیر کے بارے میں رپورٹس کا سوال ہے تو حکومت پر ان سرگرمیوں پر سخت نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہ پل اس علاقے میں بنایا جا رہا ہے جو گذشتہ 60 برسوں سے چین کے غیر قانونی قبضے میں ہے۔ جیسا کہ سبھی جانتے ہیں کہ ہندوستان نے اس غیر قانونی قبضے کو کبھی قبول نہیں کیا ہے ۔مسٹر باغچی نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے کہ ہندوستانی سلامتی کے مفادات کا مکمل تحفظ کیا جائے۔ ان کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، حکومت نے سرحد کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے اور پچھلے سات سالوں میں زیادہ سے زیادہ سڑکوں اور پلوں کی تعمیر مکمل کی ہے۔ اس سے مقامی لوگوں کو رابطے کے ساتھ ساتھ مسلح افواج کو رسد کی نقل و حمل میں سہولت ملی ہے۔ حکومت اس مقصد کے لیے پرعزم ہے۔