اسلام آباد، 21 جنوری : کافی کشمکش کے بعد آخر کار جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج بن گئیں جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی منظوری سے وزارت قانون نے جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جسٹس عائشہ ملک کی حلف برداری کی تقریب پیر کو سپریم کورٹ میں ہوگی، چیف جسٹس گلزار احمد ان سے حلف لیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کے ان کیمرہ اجلاس میں جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری دی گئی تھی۔پارلیمانی کمیٹی کے ججز تقرری کے اجلاس کی صدارت فاروق ایچ نائیک نے کی تھی، جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی کی سفارش کی تھی، جسے کمیٹی نے منظور کر لیا تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 ستمبر کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس عائشہ ملک کے نام پر اتفاق نہ ہو سکا تھا، جس کی وجہ سے وہ سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج نہ بن سکی تھیں، جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ ترقی پر وکلا نے احتجاج کیا تھا۔دسمبر 2021 کے آخر میں چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کے لیے ایک بار پھر لاہور ہائی کورٹ کی سینئر جج جسٹس عائشہ ملک کا نام تجویز کر دیا تھا۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں 17 ججوں کی تعداد مقرر ہے، جسٹس مشیر عالم 17 اگست 2021 کو ریٹائر ہو گئے تھے، جس کے باعث ایک نشست خالی ہوئی تھی۔(یواین آئی)