انگلینڈ کے سابق کپتان اور بیٹنگ لیجنڈ کیون پیٹرسن نے حال ہی میں ختم ہونے والی ایشز سیریز میں اپنی ٹیم کی 0-4 سے ذلت آمیز شکست کے لیے انڈین پریمیئر لیگ کو ذمہ دار ٹھہرانے کو "احمقانہ” قرار دیا ہے۔ انگلینڈ کے سابق عظیم ڈیوڈ گوور ٹیم کی ایشز میں شکست کے بعد ‘بہت پریشان تھے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ کپتان جو روٹ کے پاس ایسے کھلاڑی تھے جو آئی پی ایل کی وجہ سے "غیر دستیاب” تھے۔پیٹرسن، جو 2005 20092010-11 اور 2013 میں ایشز سیریز جیتنے والی ٹیم کا حصہ تھے، اس پر ہنستے ہوئے کہا، ’’یہ احمقانہ ہے۔ آپ انگلینڈ میں ٹیسٹ کرکٹ کے خراب ہونے کے لیے آئی پی ایل کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتے۔ یہ پاگل پن ہے. میں نے اس پر بہت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انگلینڈ کے کرکٹ سسٹم میں اس کی کمی ہے۔ کاؤنٹی کرکٹ میں کچھ گڑبڑ ہے۔لیجنڈز لیگ کرکٹ میں ‘ورلڈ جائنٹس کی نمائندگی کرنے والے پیٹرسن نے جمعرات کو کہا، ‘انڈین پریمیئر لیگ کو مورد الزام ٹھہرانا پاگل پن ہے کیونکہ اگر آپ ٹیسٹ ٹیم کو دیکھیں تو شاید (بین) اسٹوکس (جونی) بیرسٹو اور (جوس) بٹلر صرف آئی پی ایل میں کھیلتے ہیں۔”پیٹرسن، جو آئی پی ایل میں دہلی فرنچائز کا حصہ تھے، نے کہا، “ٹیسٹ ٹیم کا شاذ و نادر ہی کوئی کھلاڑی آئی پی ایل میں کھیلتا ہے۔ تو آپ آئی پی ایل پر کیسے الزام لگا سکتے ہیں؟ آپ آئی پی ایل پر الزام نہیں لگا سکتے۔ یہ پاگل پن ہے۔پیٹرسن، جو 2005، 2009، 2010-11 اور 2013 میں ایشز سیریز جیتنے والی ٹیم کا حصہ تھے، اس پر ہنستے ہوئے کہا، ’’یہ احمقانہ ہے۔ آپ انگلینڈ میں ٹیسٹ کرکٹ کے خراب ہونے کے لیے آئی پی ایل کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتے۔ یہ پاگل پن ہے. میں نے اس پر بہت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انگلینڈ کے کرکٹ سسٹم میں اس کی کمی ہے۔ کاؤنٹی کرکٹ میں کچھ گڑبڑ ہے۔لیجنڈز لیگ کرکٹ میں ‘ورلڈ جائنٹس کی نمائندگی کرنے والے پیٹرسن نے جمعرات کو کہا، ‘انڈین پریمیئر لیگ کو مورد الزام ٹھہرانا پاگل پن ہے کیونکہ اگر آپ ٹیسٹ ٹیم کو دیکھیں تو شاید (بین) اسٹوکس (جونی) بیرسٹو اور (جوس) بٹلر صرف آئی پی ایل میں کھیلتے ہیں۔”پیٹرسن، جو آئی پی ایل میں دہلی فرنچائز کا حصہ تھے، نے کہا، “ٹیسٹ ٹیم کا شاذ و نادر ہی کوئی کھلاڑی آئی پی ایل میں کھیلتا ہے۔ تو آپ آئی پی ایل پر کیسے الزام لگا سکتے ہیں؟ آپ آئی پی ایل پر الزام نہیں لگا سکتے۔ یہ پاگل پن ہے۔