یوکرین پر روسی حملے کے کم امکانات کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آگئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن اور بیلاروسی ڈکٹیٹر الیگزینڈر لوکاشینکو جمعے کو ماسکو میں ملاقات کریں گے۔ تاہم بتایا گیا ہے کہ دونوں اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان یورپی سلامتی اور دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کی جائے گی۔ لیکن یوکرین سے اپنی افواج بیلاروس منتقل کرنے کے بعد اب بھی روس کے حملے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔بدھ کو معلوم ہوا ہے کہ 18 فروری کو روس کے صدر ولادی میر پیوٹن دارالحکومت ماسکو میں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کریں گے۔ اس دوران دونوں رہنما دو طرفہ تعلقات اور یورپی سلامتی پر بات چیت کریں گے۔ اس میں اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے مسائل اور اتحاد کے روسی بیلاروسی تعلقات کی مزید ترقی کے ساتھ ساتھ یورپی سلامتی کے عصری مسائل پر بات چیت کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔اہم بات یہ ہے کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب یوکرین کو روسی حملے کا خطرہ ہے۔ دوسری جانب پیوٹن نے روسی فوج کو بیلاروس بھیج دیا ہے۔ اب دونوں رہنماؤں کی ملاقات آئندہ جمعہ کو ہو رہی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ تینوں یوکرین، امریکہ اور برطانیہ اب بھی روس پر بھروسہ کرنے کو تیار نہیں۔دوسری جانب روس نے حملے کے کسی بھی منصوبے کی تردید کرتے ہوئے اسے مغربی ممالک کا ’پاگل پن‘ قرار دیا ہے۔ اب 18 فروری کو بیلاروس اور روس کی ملاقات پر دنیا کی نظریں ہوں گی۔