چین نے 220 سے زائد چینی موبائل ایپلی کیشنز پر ہندوستان کی پابندی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ چین نے کہا ہے کہ اس سے چینی کمپنیوں کے مفادات متاثر ہوئے ہیں۔ چینی وزارت تجارت کے ترجمان گاؤ فینگ نے میڈیا کو بتایا کہ پابندیاں چینی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ چینی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ہندوستان اپنے کاروباری ماحول کو بہتر بنائے اور چینی کمپنیوں سمیت تمام غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ منصفانہ، شفاف اور غیر امتیازی سلوک کرے۔گاؤ نے کہا ہے کہ ایک مخصوص مدت تک متعلقہ ہندوستانی محکمے ملک میں چینی کاروباری اداروں اور متعلقہ خدمات پر دباؤ ڈالنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہے ہیں جس سے چینی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ چین نے اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کی مثبت حرکیات کو برقرار رکھنے کے لیے مناسب اقدامات کرے گا۔رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت 54 چینی ایپس پر پابندی عائد کرے گی جو بھارتی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ اس سے قبل جون 2021 میں ہندوستان نے ملک کی خودمختاری اور سلامتی کو درپیش خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹک ٹاک، وی چیٹ اور ہیلو سمیت 59 چینی موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کردی تھی۔29 جون کے اس حکم میں، زیادہ تر ممنوعہ ایپس کو انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اس خدشے پر سرخ جھنڈا لگا دیا تھا کہ وہ صارف کا ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں اور شاید اسے ‘باہر بھیج رہی ہیں۔