ممبئی// وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیر کو کہاکہ کورونا وبا کے بعد پٹری پر واپس آرہی معیشت کے لئے مرکزی بجٹ 2023میں ترقی اور مسلسل بہتری کو متوازن کرنے کی کوشش کی گئی ہے محترمہ سیتارمن نے سوموار کو یہاں مہاراشٹر صنعت کے ساتھ بجٹ کے بعد اسٹیک ہولڈروں کے مذاکرات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر پر زور دیتے ہوئے بجٹ میں مالی سال 2022کے لئے سرمایہ دارانہ اخراجات کو 35.4فیصد بڑھا کر 7.5لاکھ کروڑ روپے کرنے کی تجویز کی گئی ہے جبکہ مالی سال 2022کے لئے سرمایہ دارانہ اخراجات 5.54لاکھ کروڑ روپے تھے۔انہوں نے کہاکہ یہ بجٹ اس وقت کو مدنظر رکھ کرتیار کیا گیا ہے جب معیشت وبا سے باہر آرہی ہے۔ مسلسل اور مضبوط ریکوری ایک ایسی چیز ہے جو ہم تمام چاہتے ہیں۔ بجٹ میں ترقی میں بہتری اور استحکام کو ترجیح کے طورپر رکھنے پر توجہ دینے کی کوشش کی گئی ہے او ر اس میں تخمینی ٹیکس نظام کا پیغام بھی ہے۔بنیادی ڈھانچے کی تخلیق پر سرمایہ کاری کرنے کے حکومت کے فیصلے پر انہوں نے کہاکہ بنیادی ڈھانچہ پر اخراجات کو ایک پرو روٹ کے طورپر منتخب کیا گیا ہے کیونکہ یہ کئی گنا فائدہ مند اثر کو یقینی کرتا ہے اورامید کرتی ہیں کہ ایسی اثاثے بنائے جاسکتے ہیں جو دہائیوں تک چل سکیں۔بجٹ اگلے 25برسوں کے لئے ہندستان کے امرت دور کا بلوپرنٹ ہے۔وزیر خزانہ نے کہاکہ ہم نہ صرف آج کی طاقت اور چیلنجوں کے بارے میں بات کرتے ہیں بلکہ ہم مستقبل کے ہندستان کو بھی دیکھ رہے ہیں جس کی پالیسی سازی میں تکنیک کا زیادہ اثر ہوگا۔ جو چل رہا ہے وہ اس کی رفتار برقرار رکھنے کے لئے ٹکنالوجی ضروری ہے۔ انہوں نے ملک میں اسٹارٹ اپ کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہاکہ آئندہ 25برسوں کے بلو پرنٹ میں ترقی کو ترجیح دی گئی ہے۔ ملک کو ملنے والے ڈیجیٹل فوائد کو بچاکر رکھنا ہے۔ ہمارا مقصد کہ ہم اپنے نوجوانوں کواختراعات اور اختراعات کی صلاحیت کی بدولت تیار کرنا چاہتے ہیں۔ گزشتہ کچھ برسوں میں اسٹارٹ اپ کو جو تعاون دیا گیا ہے وہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ (یو این آئی)