کینیڈا کے صوبے البرٹا کے شہر چیسٹرمیر میں صبح سویرے ایک گھر میں آتشزدگی کے نتیجے میں 4 بچوں سمیت 7 پاکستانی جاں بحق ہوگئے۔
کینیڈین میڈیا سی بی سی کی رپورٹ کے مطابق رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) کے اہلکار ٹیمی کیبل نے بتایا کہ 5 افراد آتشزدگی کے بعد گھر سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
انہوں نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیا اور جاں بحق ہونے والوں کے بارے میں بتایا کہ ان میں ایک تقریباً 38 سالہ مرد اور ایک 35 سالہ خاتون، دو 12 سالہ لڑکا اور لڑکی، ایک 8 سالہ بچی اور ایک 4 سال کا بچہ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آگ لگنے کی وجوہات اب تک معلوم نہیں ہوئی ہیں تاہم ابتدائی تفتیش میں مجرمانہ کارروائی کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔
جائے وقوع کے آس پاس کا علاقہ سیل کردیا گیا اور ایمرجنسی عملہ موقع پر موجود تھا۔
آتشزدگی کا شکار ہونے والے مکان کے پڑوسی جان مارٹنز کا کہنا تھا کہ وہ آدھی رات کو بیدار ہوئے تو انہیں دھواں محسوس ہوا، انہیں لگا کہ ان کے مکان میں آگ لگی ہے جس کے بعد وہ گھر سے باہر چلے گئے جہاں انہوں نے ساتھ کے گھر میں اور سڑک پر لوگوں کو جلتا ہوا دیکھا۔
جان مارٹنز نے کہا کہ ’ان کے گھر گزشتہ رات مہمان آئے تھے، یہ خوفناک تھا، بہت خوفناک تھا‘۔
جائے وقوع پر موجود خلیل بھٹی نے کہا کہ وہ اس خاندان کو جانتے تھے اور ان سے اکثر نمازوں میں بھی ملاقات ہوتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ ایک چھوٹا شہر ہے، وہ بہت اچھے لوگ تھے‘۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقامی رہنما لیلا احیر نے کہا کہ ’میں اس خاندان اور اپنی برادری کو بہت سا پیار بھیجنا چاہتی ہوں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس غریب خاندان کی مدد کے لیے ہمیں بطور ایک برادری اکٹھے ہونے کی ضرورت ہے‘۔
میڈیا کے سوالات کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے جاں بحق افراد کے پاکستانی ہونے کی تصدیق کردی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’البرٹا میں 4 بچوں سمیت 7 پاکستانی نژاد کینیڈین گھر میں آگ لگنے کی وجہ سے جاں بحق ہوئے، ہم اس افسوسناک واقعے پر بہت غمزدہ ہیں، ہماری دعائیں واقعے کے متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، ہم زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے بھی دعا کرتے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’وینکوور میں ہمارے قونصل خانے کے متعلقہ حکام حقائق کی تصدیق کے لیے اور سوگوار خاندان کے ساتھ ہر ممکن مدد کی پیش کش کررہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’کینیڈا کے متعلقہ حکام کے مطابق آگ لگنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوئی ہے تاہم ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ واقعے میں کوئی مجرمانہ کارروائی کا نتیجہ نہیں تھا‘۔