سرینگر:وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان ورچوئل میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران ہندوستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ میٹنگ میں روس یوکرین جنگ کے علاوہ پاکستان میں سیاسی ہلچل اور اس کا خطے پر اثر کے موضوع پر بھی بات چیت کی گئی ۔ ادھر وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریتوں کے درمیان تعلقات مشترکہ اقدار اور لچکدار جمہوری اداروں کی بنیاد پر استوار ہیں، اور انڈو پیسیفک کے مشترکہ مفادات پر مبنی اصولوں پر مبنی بین الاقوامی نظام جو کہ خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کرتا ہے۔کرنٹ نیو ز آف انڈیا کے مطابق وزارت خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر او بائیڈن نے آج یعنی پیر 11 اپریل 2022 کو ایک ورچوئل میٹنگ میں باہمی ملاقات کی جس میں دونوں رہنما ئوں نے جاری دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت پر تفصیل سے بات چیت کی گئی ۔ ملاقات دونوں فریقوں نے باقاعدہ اور اعلیٰ سطحی مصروفیات کو جاری رکھنے کے قابل بنانے پر اتفاق کیا جس کا مقصد دو طرفہ جامع عالمی تزویراتی شراکت داری کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ اس ملاقات کے بارے میں وائٹ ہاؤس کی طرف سے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں دونوں رہنما عالمی وبا کورونا وائرس (COVID19) کے خاتمے اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے پر غور و خوض بھی ہوا۔ اس دوران دونوں رہنما عالمی معیشت کو مضبوط بنانے اور ایک آزاد، کھلے، قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظم کو برقرار رکھنے سمیت متعدد امور پر تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ نیز ہند بحرالکاہل میں سلامتی، جمہوریت اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے موثر گفتگو کی گئی۔ پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن یوکرین پر روسی اشتعال انگیزی پر قریبی مشاورت جاری رکھیں گے۔ وہیں عالمی خوراک کی فراہمی اور اشیا کی منڈی پر اس کے اثرات کو کم کرنے پر بھی زور دیا گیا۔صدر بائیڈن روس کی یوکرین کے خلاف جنگ کے نتائج اور عالمی خوراک کی فراہمی اور اجناس کی منڈیوں پر اس کے غیر مستحکم اثرات کو کم کرنے کے بارے میں قریبی مشاورت کی گئی ۔دونوں رہنمائوں نے عالمی معشیت کے علاوہ پاکستان میں حالیہ سیاسی ہلچل پر بھی بات کی اور اس سے خطے پر ہونے والے اثرات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ بائیڈن نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ انہوںنے کووڈ کے دوران ملک کی معیشت اور صحت کے حوالے سے جس انداز سے کام کیا وہ قابل سراہنا ہے ۔ یاد رہے کہ بائیڈن نے آخری بار مارچ میں وزیر اعظم مودی سے دوسرے کواڈ لیڈروں کے ساتھ بات کی تھی۔