نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا ہے کہ حکومت تعمیراتی مزدوروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اوررجسٹرڈ 23,256 تعمیراتی مزدوروں کے بینک کھاتوں میں 5-5 ہزار روپے کی مالی امداد بھیج دی ہے۔مسٹر سسودیا نے پیر کو یہاں کہا کہ تعمیراتی کارکن ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، جو ملک کو مضبوط بناتے ہیں۔ مزدورکھڑے ہیں تو ہماری عمارتیں کھڑی ہیں، شہر کھڑے ہیں۔ اس لیے مزدوروں کااحترام اوران کے مفادات کا خیال رکھنا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی لگادی گئی تھی۔ جس کی وجہ سے مزدوروں کا ذریعہ معاش متاثر ہوا۔ دہلی حکومت تب بھی ان کے ساتھ کھڑی تھی اور اب بھی کھڑی ہے اور دہلی حکومت ہمیشہ ان کی ہر ممکن مدد کرے گی۔نائب وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ دہلی میں تقریباً 11 لاکھ تعمیراتی کارکن ہیں، جن میں سے نو لاکھ مزدور بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ انہوں نے کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جن مزدوروں کو بینک کھاتوں میں پریشانی ہونے یا اکاؤنٹ اپڈیٹ نہ ہونے کی وجہ سے امدادی رقم نہیں ملی ہے لیکن وہ اس کے حقدار ہیں، وہ ای ڈسٹرکٹ ویب سائٹ پر مفت اپنے بینک اکاونٹ کی تفصیلات کو ترمیم کرواسکتے ہیں۔ ساتھ ہی جن کی تجدید باقی ہے وہ بھی اپنے رجسٹریشن کا عمل مکمل کرائیں۔ حکومت کی جانب سے اگلے ادائیگی ٹرن میں ان کے کھاتوں میں رقم بھیج دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے 23,256 رجسٹرڈ تعمیراتی کارکنوں کے بینک کھاتوں میں 5-5 ہزار روپے کی امدادی رقم بھیج دی ہے۔ یہ رقم ان تعمیراتی کارکنوں کو جاری کی گئی ہے جو گزشتہ سال آلودگی کی وجہ سے تعمیراتی کام بند ہونے کے سبب متاثر ہوئے تھے۔ یہ رقم نومبر کے مہینے میں ہی مختص کی گئی تھی لیکن بینک کھاتوں میں تکنیکی خرابی کے باعث بعض تعمیراتی کارکنوں کو یہ رقم نہیں مل سکی تھی۔ اس ماہ، وہ تمام کارکن، جنہوں نے اپنی بینک تفصیلات 23 مارچ تک اپ ڈیٹ کی ہیں، اگلے دو دنوں میں ان کے اکاؤنٹ میں 5-5 ہزار روپے آجائیں گے۔ یہ رقم ان مزدوروں میں تقسیم کی گئی ہے جو 24 نومبر 2021 تک دہلی بلڈنگ اینڈ دیگر کنسٹرکشن ورکرز ویلفیئر بورڈ میں رجسٹرڈہوچکے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں فضائی آلودگی کی وجہ سے دہلی میں تعمیراتی سرگرمیاں روک دی گئی تھیں۔ تعمیراتی کاموں پر پابندی کی وجہ سے ان مزدوروں کی روزی روٹی میں رکاوٹ کے پیش نظر کیجریوال حکومت نے ہر رجسٹرڈ تعمیراتی مزدور کو 5-5 ہزار روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا تھا۔