نئی دہلی، 11 اپریل: نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے دیہی بلدیاتی اداروں کو قومی ترقی اور پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کو حاصل کرنے کی مہم میں بااختیار بنانے کے لیے تین ایف-فنڈز (ندھی)، فنکشنز (کام) اورفنکشنریز(افسر) دستیاب کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔مسٹر نائیڈو نے پنچایتی راج کی وزارت کے زیر اہتمام ‘پائیدار ترقیاتی اہداف کے لوکلائزیشن’ پر منعقدہ قومی حصص دار کانفرنس کا پیرکوافتتاح کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور مختلف ریاستوں سے ضلع پریشدوں سے پنچایتوں کو تین ایف کی منتقلی کوسہولت فراہم کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیہی بلدیاتی اداروں کو مضبوط اور بااختیار بنا کر انہیں بحال اورریزروکرناہوگا۔کانفرنس میں پنچایتی راج کے وزیر گری راج سنگھ، جل شکتی کے وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت، دیہی ترقی کے وزیر مملکت فگن سنگھ کلستے اورمسٹر کپل موریشور پاٹل، پنچایتی راج کی وزارت میں سکریٹری سنیل کمار اور دیگر معززین موجود تھے۔نائب صدر مسٹر نائیڈونے دیہی بلدیاتی اداروں کے لیے مختص فنڈ جو10 ویں مالیاتی کمیشن میں 100 روپے فی کس سالانہ تھا سے بڑھا کر 15ویں مالیاتی کمیشن میں 674 روپے فی کس سالانہ کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فنڈزبراہ راست ان کے اکاؤنٹس میں جانے چاہئےاوراس سلسلے میں کوئی تبدیلی، کمی اور انحراف نہیں ہونا چاہیے۔اسی طرح، لوگوں کے لئے مخصوص ہر گرانٹ براہ راست مستحقین تک پہنچنا چاہئے۔مسٹرنائیڈو نے کہا کہ تقریباً 70فیصد حصہ دیہی حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر پائیدارترقی کے اہداف کوع حاصل کرنے کے لئے گاووں میں زمینی سطح پر یعنی پنچایتی سطح پر کارروائی کرنے کی ضرورت ہوگی۔انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ ملک میں دیہی بلدیاتی اداروں کے منتخب 31.65 لاکھ نمائندوں میں سے 46 فیصد خواتین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو اسمبلیوں اور دیگر قانون ساز اداروں میں مناسب نمائندگی دی جائے۔ انہوں نے کہا، "خواتین کو بااختیار بنانا معاشرے کو بااختیار بنانا ہے۔”مسٹرنائیڈو نے کہا کہ 17 ایس ڈی جی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مربوط دیہی ترقی میں پنچایتوں کا ایک اہم کردار ہے جو کہ غریبی سے پاک، صاف ستھرا، صحت بخش، اطفال دوست، اور سماجی طور پر محفوظ اچھی حکمرانی والے گاؤوں کو یقینی بنانے کے لیے نو موضوعات کے تحت شامل ہیں۔ (یو این آئی)