سرینگر:نائب صدر ہند ایم وینکیا نائیڈو نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک مضبوط اور فعال جمہوریت ایک آزاد اور بے خوف پریس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی۔ یہ تجویز پیش کرتے ہوئے کہ جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط بنانے کیلئے بھارت کو مضبوط، آزاد اور فعال میڈیا کی ضرورت ہے، نائیڈو نے میڈیا میں اقدار کے زوال کیخلاف خبردار کیا۔ غیر جانبدار اور معروضی رپورٹنگ پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ، ’’خبروں کو نظریات کے ساتھ نہیں جوڑا جانا چاہئے۔‘‘ندا نیوز نیٹ ورک کے مطابق پریس کلب آف بنگلور کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر کلب سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر ہند ایم وینکیا نائیڈو نے مشاہدہ کیا کہ جب آئینی قانون کی حکمرانی کو مضبوط کرنے کی بات آتی ہے تو ایک آزاد اور منصفانہ پریس آزاد عدلیہ کو تعاون پیش کرتی ہے۔ماضی کا ذکر کرتے ہوئے جب صحافت کو ایک مشن خیال کیا جاتا تھا جس میں خبروں کی حیثیت کسی مقدس شے کی ہوتی تھی نائیڈو نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ اچھی صحافت واقعات کی غیر جانبدارانہ اور صداقت پر مبنی کوریج اور عوام تک ان کی معتبر ترسیل پر منحصر ہے۔کھاسا سبا راو، فرینک مورائس اور نکھل چکرورتی جیسے گزرے زمانے کے چند اساطیری نیوز ایڈیٹروں کا حوالہ دیتے ہوئے، نائب صدر نے کہا کہ ان لوگوں نے خبروں پر اپنے نظریات کو اثرانداز نہیں ہونے دیا اور انہوں نے خبروں اور نظریات کے درمیان لکشمن ریکھا کا احترام کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج صحافیوں کو اْن جید صحافیوں سے ترغیب حاصل کرنی چاہئے جنہوں نے جدوجہد آزادی اور ایمرجنسی کے دوران زبردست تعاون پیش کیا۔ اس امر پر زور دیتے ہوئے کہ خبروں کو نظریات کے ساتھ خلط ملط نہیں کیا جانا چاہئے، انہوں نے مشورہ دیا کہ صحافیوں کو حقائق کے ساتھ کبھی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئے اور بغیر کسی خوف یا حمایت کے انہیں پیش کرنا چاہئے۔گذشتہ برسوں کے دوران صحافت کے معیار میں زبردست گراوٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ سوشل میڈیا کے حالیہ عروج نے اس معیار کو مزید نیچے گرایا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’آج، ہم مسلسل ایسی خبریں دیکھ رہے ہیں جن پر نظریات کے اثرات غالب ہے۔ یہ اثر ات اتنے گہرے ہیں کہ بعض اوقات یہ احساس ہوتا ہے کہ نہ تو اخبار اور نہ ہی ٹیلی ویڑن چینل کچھ واقعات کی صحیح تصویر پیش کرتیہیں۔‘‘ انہوں نے تجویز پیش کی کہ پارلیمنٹ اور حکومت سوشل میڈیاپر فرضی خبروں کے معاملات کی جانچ کرے اور فرضی خبروں سے نمٹنے کے لیے ایک موثر ثر اور قابل بھروسہ طریقہ تلاش کرے۔