کولمبو:بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے سری لنکا کے بحران کے لیے بدانتظامی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اگر ملک کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانا ہے تو وہاں سب سے پہلے اپنی مائیکرو اور چھوٹی معیشت کو مضبوط کیا جائے۔داووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ایک ہندستانی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹیلانا جارجیوا نے کہا کہ میں ایک شہری کے طور پر وہاں کی صورتحال کو محسوس کر سکتی ہوں۔ سری لنکا جیسے خوشحال ملک کی موجودہ حالت دیکھ کر میرا دل ٹوٹ جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سب بدانتظامی کا نتیجہ ہے اس لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ ملک کو واپس مائیکرو اکنامک سطح پر مضبوطی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں ایک تکنیکی ٹیم موجود ہے اور ہم سری لنکا کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں، بشرطیکہ یہ واضح ہو کہ یہاں کس قسم کے پروگرام چلائے جانے چاہئیں اور قرض کی تنظیم نو کیسے کی جائے۔ آئی ایم ایف سربراہ نے اس بحران کے دوران سری لنکا کی مدد کرنے اور ایک اچھا دوست ہونے پر ندوستان کی تعریف کی۔سری لنکا 1948 میں آزادی کے بعد اپنے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے، جس کی وجہ سے خوراک، ادویات اور ایندھن سمیت تمام ضروری اشیاء کی بڑے پیمانے پر قلت ہے۔