نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سابق چیئرپرسن، پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی جمہوریت کی مضبوطی کے سیاسی نظریے کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ ان سے متعلق دو باتیں کبھی جھُٹلا نہیں سکتی۔جیسنڈ آرڈرن نے ہارورڈ یونیورسٹی میں گریجوئیٹس سے خطاب کرتے ہوئے سابق پاکستانی وزیر اعظم کا ذکر کرتے ہوئے ان کے ساتھ اپنی ملاقات کی یادیں بھی شیئر کیں۔تقریبا 27 منٹ دورانیے کی تقریر کے دوران جیسنڈا آرڈرن نے دنیا بھر میں سیاسی بھونچال اور جمہوریتوں پر پابندیوں اور قدغن سمیت سماجی مسائل اور صنفی مساوات پر بات کرنے کے علاوہ بے نظیر بھٹو کے سیاسی نظریے پر بھی گفتگو کی۔جیسنڈا آرڈرن نے اپنے خطاب کے آغاز میں ہی نیوزی لینڈ کے قدیم قبائلی افراد کو خراج تحسین پیش کرنے کی غرض سے ان کی مقامی زبان میں بات بھی کی۔بعد ازاں انہوں نے بے نظیر بھٹو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان سے قبل پاکستان کی پہلی منتخب خاتون وزیر اعظم نے بھی ہارورڈ یونیورسٹی کے اسی فیسٹیول سے 1989 میں خطاب کیا تھا، جس دوران انہوں نے جمہوریتوں کو درپیش مسائل پر بات کی تھی۔انہوں نے کہا کہ آج بھی دنیا بھر میں جمہوریتوں پر دباؤ ہے اور ہمیں نہیں بھولنا چاہیے کہ جمہوریتیں کمزور پڑ سکتی ہیں، وہ ختم کی جا سکتی ہیں۔انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ انہوں نے 2007 میں بے نظیر بھٹو سے ملاقات کی تھی اور ان سے ملاقات کے سات ماہ بعد انہیں قتل کردیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کی پہلی منتخب خاتون وزیر اعظم سے متعدد سیاسی مسائل پر بات کی تھی مگر بدقسمتی سے انہیں قتل کردیا گیا۔جیسنڈا آرڈرن نے بے نظیر بھٹو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ بھی ہوجائے تاریخ ان کے حوالے سے دو باتیں کبھی رد نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ ایک تو تاریخ یہ بات نہیں بھلا سکتی کہ بے نظیر بھٹو مسلم ممالک کی پہلی منتخب مسلمان خاتون وزیر اعظم تھیں اور دوسری یہ کہ انہوں نے وزارت عظمیٰ پر رہتے ہوئے دنیا میں پہلی بار بچے کو جنم دیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ بے نظیر بھٹو ایک ایسے ملک میں وزیر اعظم بنیں، جہاں خواتین سیاست میں کم ہی آتی ہیں۔جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ بے نظیر کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے دوران بچے کو جنم دینے کے 30 سال بعد وہ دنیا کی دوسری خاتون بنیں جنہوں نے بچی کو جنم دیا۔انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ اچھی بات یہ ہے کہ جس دن ان کے ہاں 21 جون کو بیٹی کی پیدائش ہوئی، وہی دن بے نظیر بھٹو کا جنم دن بھی ہے۔نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کی جانب سے بے نظیر بھٹو کی تعریفیں کیے جانے پر پاکستان پیپلز پارٹی نے ان کی تعریفی ٹوئٹ کی، جسے وزیر خارجہ اور بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو نے بھی ری ٹوئٹ کیا۔بلاول بھٹو نے والدہ کی تعریفیں کرنے پر جیسنڈا آرڈرن کا شکریہ بھی ادا کیا اور ساتھ ہی لکھا کہ بے نظیر کو مارا جا سکتا ہے مگر ان کے وژن کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ان کے علاوہ بھی دیگر شخصیات اور سماجی افراد نے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کی تعریفیں کیں۔