ماسکو: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کئی پڑوسی ممالک کی جانب سے ان کے طیارے کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے سے روکنے کے بعد اپنا سربیا کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔بی بی سی نے پیر کو رپورٹ کیا کہ یورپی یونین کے رکن بلغاریہ نے شمالی مقدونیہ اور مونٹی نیگرو کے ساتھ ساتھ سربیا جیسے ممالک کے یورپی یونین میں شامل ہونے کی امید کے ساتھ پروازوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے لاوروف کے طیارے کے لیے فضائی حدود بند کرنے کے اقدام کی مذمت کی۔مسٹر پیسکوف نے کہاکہ یقیناً ہمارے ملک کے خلاف اس طرح کے معاندانہ اقدامات ہمارے ملک کے اعلیٰ سطحی نمائندوں کے لیے کچھ مسائل کا باعث نہیں بن سکتے، یہ اس حقیقت کا باعث بن سکتے ہیں کہ ان رابطوں کا شیڈول کچھ وقت کے لیے منتقل کر دیا جائے گا۔مسٹر لاوروف نے سربیا کے دورے کے موقع پر صورتحال کو "ناقابل تصور” قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ یقیناً ناقابل تصور ہوا اور میں سمجھتا ہوں کہ آپ ان اشتعال انگیز اور توہین آمیز کارروائیوں کے بارے میں ہمارے جائزے میں دلچسپی ظاہر کرتے ہیں۔ ایک خودمختار ریاست کو خارجہ پالیسی پر عمل کرنے کے حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔ روسی سمت میں سربیا کی بین الاقوامی سرگرمیاں مسدود کر دی گئی ہیں۔مسٹر لاوروف نے کہا کہ انہوں نے سربیا کے وزیر خارجہ نکولا سیلاکوک کو مستقبل قریب میں روس کے دورے کی دعوت دی ہے۔