فوج میں بھرتی کی نئی اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت پر مرکزی وزیر وی مرلیدھرن کا کہنا ہے کہ حکومت اسے صحیح نیت سے لائی ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اسے صحیح نیت سے لے کر آئی ہے، لیکن احتجاج کرنے والے لوگ اسے سمجھنے سے قاصر ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نوجوانوں کے خدشات کو سمجھتی ہے اور انہیں راضی کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ اس اسکیم کی مخالفت کرنے والے لوگوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایسا اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ کچھ لوگ اسے سمجھ نہیں پا رہے ہیں۔بتا دیں کہ اس اسکیم کا اعلان منگل کو کیا گیا تھا اور اگلے ہی دن سے بہار، یوپی، ہریانہ سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے ہو رہے ہیں۔ وی مرلیدھرن نے کہا، ‘حکومت اگنی پتھ اسکیم کو صحیح نیت سے لے کر آئی ہے۔ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگ اسے نہ سمجھیں اور مظاہرہ کر رہے ہوں۔حکومت شہریوں کے تحفظات کو سمجھتی ہے اور انہیں دور کرنے کی کوشش کرتی ہے۔اس وجہ سے بھرتی کی عمر کی حد 21 سال سے بڑھا کر 23 سال کر دی گئی ہے۔مشتعل افراد کو سمجھنا چاہیے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے ہمیشہ نوجوانوں کا خیال رکھا ہے اور ان کے تحفظات کو دور کرنے کی ہمیشہ کوشش کی ہے۔ان سے پہلے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی نوجوانوں سے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس اسکیم کا اعلان وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور تینوں افواج کے سربراہوں نے 14 جون کو کیا تھا۔تاہم احتجاج میں شدت آنے کے بعد حکومت نے نوجوانوں کے لیے بڑی ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے بھرتی کی عمر کی حد میں دو سال کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔تاہم یہ تنازعہ اب بھی تھمتا دکھائی نہیں دے رہا۔جمعہ کو بھی یوپی، بہار سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں یہ تحریک جاری رہی۔تلنگانہ کے سکندرآباد میں بھی ایک نوجوان کی موت ہوگئی۔اس کے علاوہ تقریباً نصف درجن لوگ زخمی ہوئے ہیں۔آج آر جے ڈی نے بھی اس تحریک کی حمایت میں بہار بند کی کال دی ہے جس کی حمایت کرنے کا اعلان وی آئی پی اور ہم جیسی جماعتوں نے کیا ہے۔