نئی دہلی //ہندوستانی ٹیم کے کپتان متالی راج نے ہفتے کے روز کھیل کے تینوں فارمیٹ کو ملاکر سب سے زیادہ رنز بنانے کا فخر حاصل کیا۔ انہوں نے اپنی عمدہ اننگز کی مدد سے ٹیم کو فتح بھی دلائی۔ لیکن پھر بھی اس کی رنوں کی بھوک کم نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کی رن بنانے کی بھوک 22 سال پہلے کی طرح ہے اور وہ اگلے سال نیوزی لینڈ میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کے لئے اپنی بلے بازی کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے خواہاں ہیں۔
متالی کے 89 گیندوں میں آٹھ چوکوں کی مدد سے بنی ناٹ آؤٹ 75 رن کی اننگز سے ہندوستان نے ہفتہ کے روز تیسرے اور آخری ون ڈے میں انگلینڈ کو چار وکٹوں سے شکست دی۔ آئرلینڈ کے خلاف 26 جون 1999 کو ملٹن کینز میں اپنے انٹرنیشنل کیریر کی شروعات کرنے والی متالی نے کہا ’’جس طرح چیزیں آگے بڑھی ہیں ، یہ سفر اتنا آسان نہیں رہا۔ اس کی اپنی آزمائشیں اور چیلنجز تھے۔ میں نے ہمیشہ مانا ہے کہ امتحانات کا کوئی مقصد ہوتا ہے‘‘۔
متالی نے اعتراف کیا کہ بعض اوقات کچھ وجوہات کی بنا پر انہیں محسوس ہوتا تھا کہ وہ بہت کھیل چکی ہیں ، لیکن کسی وجہ سے وہ مسلسل کھیلتی رہیں۔ انہوں نے کہا ’’ایک وقت ایسا آیا جب مختلف وجوہات کی بنا پر میں نے محسوس کیا کہ اب یہ کافی ہوچکا ہے لیکن ایک ایسی چیز تھی جس سے میں کھیلتی رہی اور اب انٹرنیشنل کرکٹ میں بائیس سال ہوگئے ہیں لیکن رنوں کی بھوک اب بھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا ’’مجھ میں اب بھی وہی جنون ہے ، میدان پر اتر کر ہندوستان کے لئے میچ جیتنا۔ جہاں تک میری بیٹنگ کا تعلق ہے ، میرے خیال میں ابھی بھی بہتری کی گنجائش باقی ہے اور میں اس پر کام کر رہی ہوں۔ کچھ ایسے سنگ میل ہیں جن کو میں اپنی بیٹنگ میں شامل کرنا چاہتی ہوں‘‘۔ (یو این آئی)