ایک طرف دوسری جماعتیں اتحاد یا اندرونی مسائل سے نبرد آزما ہیں۔اس کے ساتھ ہی، بھارتیہ جنتا پارٹی 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنے منصوبے کو مضبوط کر رہی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ پارٹی کی نظریں 2019 کے انتخابات میں ہاری ہوئی 14 سیٹوں پر ہیں۔یہی نہیں پارٹی نے ملائم سنگھ یادو اور سونیا گاندھی جیسے بڑے لیڈروں کے گڑھ میں گھسنے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔
نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے ہارنے والی 14 سیٹوں پر کمل کھلانے کا کام پارٹی کے سینئر لیڈروں کو سونپا گیا ہے۔2019 میں بی جے پی نے اتر پردیش میں 62 سیٹیں جیتی تھیں۔وہیں، این ڈی اے میں حلیف، اپنا دل، اس کے کھاتے میں 2 سیٹیں آئیں۔اس کے بعد بہوجن سماج پارٹی نے 10، سماج وادی پارٹی نے 5 اور کانگریس نے صرف ایک رائے بریلی سیٹ جیتی۔تاہم رام پور اور اعظم گڑھ جیتنے کے بعد بی جے پی کی جیت کا اعداد و شمار بڑھ گیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی نے 4 مرکزی لیڈروں کو 14 سیٹوں پر 3 دن تک رکنے کو کہا ہے۔رپورٹ کے مطابق پارٹی نے سونیا اور ملائم کے گڑھ پر قبضہ کرنے کے لیے ایک الگ حکمت عملی بھی تیار کی ہے۔ان نشستوں پر تنظیم کے ذمہ داران کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
ہماچل الیکشن جے پی نڈا کے لیے وقار کی جنگ ہے، بی جے پی کی نظریں برہمن اور دلت ووٹوں پر
اب ذمہ داریوں کو تفصیل سے سمجھیں،
مرکزی وزیر مملکت جتیندر سنگھ کے ساتھ ساتھ ریاستی تنظیم کے 4 افسران، یوپی حکومت کے 2 وزراء اور 20 کارکنوں کی ٹیمیں مین پوری سیٹ پر بوتھ سطح پر تیار کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ سنگھ مرادآباد، امروہہ سیٹیں بھی سنبھالیں گے۔ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو کو سہارنپور، نگینہ اور بجنور سیٹوں کی ذمہ داری دی گئی ہے۔وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کو رائے بریلی، ماؤ، گوسی، شراوستی اور امبیڈکر نگر کی سیٹیں دی گئی ہیں۔وہیں مرکزی وزیر مملکت اناپورنا دیوی کو جونپور، غازی پور، لال گنج کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، یوپی بی جے پی کے ترجمان منیش شکلا نے کہا، "پارٹی آئندہ لوک سبھا انتخابات میں تمام 14 سیٹیں جیتنے پر کام کر رہی ہے۔اس کے لیے مرکزی وزراء اور ریاستی عہدیداروں کو تعینات کیا گیا ہے۔اس کمیونٹی کے ایک سینئر کارکن کو اس سیٹ پر بھیجا گیا ہے جہاں ذات کے سب سے زیادہ ووٹ ہیں، تاکہ لیڈر ووٹروں سے مل کر انہیں بی جے پی کے حق میں لا سکے۔چار وزراء کا یہ گروپ اس ماہ کے آخر میں سیٹوں کا دورہ شروع کرے گا۔