سابق بھارتی کپتان ویرات کوہلی اس وقت اپنے کیریئر کے بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔ٹیسٹ-ٹی 20 کا معاملہ ہو یا ون ڈے، کوہلی کے بلے سے کسی بھی فارمیٹ میں رنز نہیں بن رہے ہیں۔جس کی وجہ سے کرکٹ کی گلیاروں میں اس لیجنڈ کھلاڑی کی خوب مذمت کی جا رہی ہے۔کئی سابق کھلاڑیوں نے بھی کوہلی کو ٹیم سے باہر ہونے کا مشورہ دیا ہے جب کہ کئی لوگ کوہلی کے ٹیلنٹ کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔حال ہی میں انگلینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے میں کوہلی کے فلاپ ہونے کے بعد پاکستانی کپتان بابر اعظم نے کوہلی کے لیے ٹوئٹ کرکے ان کا حوصلہ بڑھایا۔
اس ٹویٹ کے بعد بابر اعظم کی ہر طرف تعریف ہو رہی ہے۔پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی بابر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دونوں خیالات کے درمیان تعلق صرف کھلاڑی ہی بہتر کر سکتے ہیں۔لیکن اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ کوہلی بابر کے ٹویٹ کا کوئی جواب دیں گے۔
ٹی این پی ایل میں مرلی وجے کا نام گونجا، 21 ماہ بعد مسابقتی کرکٹ میں واپسی، طوفانی سنچری
ایک مقامی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ‘کرکٹ ہو یا کوئی اور کھیل، اس سے تعلقات (ممالک کے درمیان) بہتر ہوتے ہیں۔کھلاڑی اس میں سیاست دانوں سے بہتر کام کر سکتے ہیں اور ان میں سے بہت سے ایسا ہی کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، ‘بابر نے ایک ناقابل یقین پیغام دیا ہے۔مجھے نہیں معلوم کہ دوسری طرف سے کوئی ردعمل آیا ہے یا نہیں۔مجھے لگتا ہے کہ ویرات کو اب تک جواب دینا چاہیے تھا۔اگر بابر کے ٹوئٹ پر کوئی ردعمل آتا ہے تو یہ بڑی بات ہوگی لیکن مجھے نہیں لگتا کہ ایسا ہونے والا ہے۔
اس ٹویٹ کے بارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا، ‘میرے خیال میں موجودہ حالات میں کوہلی کو سپورٹ کی ضرورت ہے۔میں نے ٹویٹ کیا کہ اس کے لیے نیک تمنائیں کیونکہ میں جانتا ہوں کہ ایک کھلاڑی کیسا محسوس ہوتا ہے۔جب وہ اس مرحلے سے گزر رہا ہے اور اسے سب کے تعاون کی ضرورت ہے۔