نئی دہلی ، 05 جولائی //چین اور پاکستان کی جانب سے دوہرے فوجی چیلنج سے نمٹنے کی حکمت عملی پر کام کرنے والے ہندوستان کو اسٹریٹجک ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ چین کو اسٹریٹجک اعتبار سے شکست دینے کے لئے جلد سائبر اسپیس میں حملہ کرنے کی اہلیت حاصل کرنی ہوگی۔معروف اسٹریٹجک مفکر ہرش وی پنت نے پندرہ ممالک میں اسٹریٹجک موضوعات پر کام کرنے والی تنظیم انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈی کے ایک مطالعہ کے حوالے سے ایک مضمون میں کہا ہے کہ ہندوستان کی پوری سائبر طاقت پاکستان کے خلاف ہے۔ جبکہ چین سائبر ڈومین میں مہلک حملے کررہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہماری اسٹریٹجک حکمت عملی کا محور ایک طویل عرصے سے پاکستان ہے ، جس کی وجہ سے ہمارے ادارے بھی پاکستان پر مبنی ہیں۔ لیکن بدلتے وقت میں پاکستان اور چین کو الگ دیکھنا غلط ہے۔ ہندوستان کے لئے دو محاذ جنگ ہے۔ بہت سے کام چین خود نہیں کرے گا ، لیکن پاکستان اپنی طرف سے کرے گا۔ اسی لئے ہندوستان کے لئے یہ ضروری ہوگیا ہے کہ وہ پاکستان کو چین کی پراکسی کے طور پر دیکھے۔ تاہم ، پچھلے سال گلوان کے واقعہ کے بعد ذہنیت بدل رہی ہے اور ہم نے دیکھا ہے کہ اب ہر شعبے میں کس طرح چین پر فوکس ہے۔مطالعہ میں ہندوستان کی سائبر جنگی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے مسٹر پنت نے بتایا کہ سائبر جنگ کے معاملے میں ہندوستان کی کم تیاریاں اور زیادہ کمیاں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ چین اور پاکستان دونوں عام ممالک نہیں ہیں۔ ایک طرف پاکستان ہے جہاں فوج بہت طاقت ور ہے اور ایک طرح سے وہی ریاست ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی پر فوجی ترجیحات غالب ہیں۔ دوسری طرف چین ہے جو شفاف نہیں ہے اور سچ کو چھپانے میں مہارت رکھتا ہے۔ یہاں تک کہ امریکہ جیسے ملک کو نہیں معلوم کہ وہاں کیا چلتا ہے۔ چین میں بھی گزشتہ کچھ برسوں میں فوج کا غلبہ بڑھ گیا ہے۔(یو این آئی)