تہران ،5جولائی//اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ اسرائیل ایران کو جوہری ریاست بننے سے روکنے کے لیے پرعزم ہے۔اتوار کو گینٹز نے کہا کہ اسرائیل کی ایران کے ساتھ مسلسل محاذ آرائی ہے۔ہمیں اپنا دفاع خود کرنا ہوگا۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ایرانی لیڈر جانتے ہیں کہ ہم ایرانی سرزمین کے اندر کام کر رہے ہیں۔یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے وزرا دفاع ، خارجہ اور سیکیورٹی اداروں کیسربراہان کی موجودگی میں ایرانی جوہری پروگرام اور سنہ 2015 کے معاہدے میں امریکا کے واپس آنے کے امکان پر غور کے لے اجلاس منعقد کیا۔ .بینیٹ نے جمعرات کو اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیل کا مقصد ایران کو فوجی جوہری صلاحیتوں کے حصول سے روکنا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ایران اور امریکا تہران اور عالمی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بالواسطہ بات چیت کر رہے ہیں۔سابق امریکی انتظامیہ نے ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے سے علاحدگی اختیار کرنے کے بعد تہران پر کڑی اقتصادی پابندیاں عاید کی تھیں۔ویانا مذاکرات جو اپریل میں شروع ہوئے تھے اب تعطل کا شکار ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ جولائی کے شروع میں بات چیت دوبارہ شروع ہوجائے گی۔ دونوں اطراف کے سفارتکاروں نے کہا ہے فریقین میں اختلافات باقی ہیں اور تام دونوں فریق بات چیت کی بحالی کے حامی ہیں۔