ان دنوں راہول گاندھی کنیا کماری سے کشمیر تک ہندوستان کا ایک جوڑا دورہ کر رہے ہیں۔ان دنوں یہ یاترا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت والی کرناٹک سے گزر رہی ہے۔آج ان کی والدہ اور کانگریس پارٹی کی عبوری صدر سونیا گاندھی بھی اس میں شامل ہوئیں۔حالیہ دنوں میں راہول کی اس دورے کے دوران کئی تصویریں وائرل ہوئی ہیں۔سوشل میڈیا پر آج کل جو تصویر گردش کر رہی ہے، اس میں وہ سڑک کے بیچوں بیچ اپنی ماں کے جوتوں کا فیتا باندھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
سونیا گاندھی نے منڈیا ضلع کے ڈاک بنگلہ علاقے سے پد یاترا کا آغاز کیا۔وہ پہلی بار ‘بھارت جوڑو یاترا’ میں شامل ہوئیں۔کرناٹک اسمبلی انتخابات سے چند ماہ قبل منڈیا میں سونیا کی پد یاترا اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اسے دیوے گوڑا خاندان کا غلبہ والا علاقہ سمجھا جاتا ہے۔کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا، "یہ ایک تاریخی لمحہ ہے کہ سونیا گاندھی جی اس یاترا میں شامل ہوئی ہیں۔اس سے کرناٹک میں پارٹی مزید مضبوط ہوگی۔
راہل گاندھی اور کانگریس کے دیگر کئی رہنماؤں اور کارکنوں نے 7 ستمبر کو تمل ناڈو کے کنیا کماری سے بھارت جوڑو یاترا کا آغاز کیا۔ان دنوں سفر کرناٹک میں ہے۔یہ یاترا اگلے سال کے شروع میں کشمیر میں اختتام پذیر ہوگی۔اس یاترا کے تحت کل 3,570 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا جائے گا۔
کانگریس نے راہول سمیت ان 119 لیڈروں کا نام ‘بھارت یاتری’ رکھا ہے جو کشمیر کی پد یاترا پر جائیں گے۔یہ لوگ 3,570 کلومیٹر کا مقررہ فاصلہ طے کریں گے۔کانگریس کا ماننا ہے کہ یہ یاترا پارٹی کے لیے لائف لائن کا کام کرے گی۔