نئی دہلی،6 جولائی/// ہندستا ن میں کرکٹ کتنا مقبول ہے ، یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ہندستانی ٹیم کی خوشی قسمتی رہی ہے کہ اس کی ٹیم میں ہمیشہ سے ہی ایسے کھلاڑی ٹیم کاحصہ رہے ہیں، جنہوں نے ملک کا نام روشن تو کیا ہی، اسی کے ساتھ ساتھ اپنی صلاحیت کا لواہا بھی منوایا۔ ایسے ہی کھلاڑیو ں میں ایک نام ماہی یعنی مہندر سنگھ دھونی کاآتا ہے۔ یہ شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔ ان کا شمار دنیا کے بہترین کرکٹر بلے بازوں خاص طور پر وکٹ کیپر کی حیثیت سے کیا جاتا ہے۔مہندر سنگھ دھونی ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ابتدائی زندگی نہایت جدوجہد میں گذری۔ لیکن کرکٹ کے تئیں ان کی دلچسپی اور سخت محنت کے دم پر جو انہوں نے یہ کامیابیاں حاصل کی ہیں، حقیقت میں وہ اس کے حقدار ہیں۔ آج اسی لگن اور محنت کی وجہ سے دھونی دنیا کے مایہ ناز کرکٹروں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔ انہیں ہندستانی ٹیم میں اس بات کا بھی شرف حاصل ہے کہ ان کی قیادت میں ہندستان نے سال 2011 میں سری لنکا کو شکست دے کر دوسری مرتبہ عالمی کرکٹ کپ کا خطاب اپنے نام کیا تھا۔ اس سے قبل 25 جون 1983 کو کپِل دیو کی قیادت میں ہندستان نے ویسٹ انڈیز کو شکست دےکر پہلا عالمی خطاب جیتا تھا۔دھونی کی پیدائش 7 جولائی 1981 کو بہار کے شہر ر انچی میں ہوئی۔ انہوں نے رانچی ڈی اے وی جواہر ودیا مندر اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ دھونی میٹریکولیشن کے بعد سے ہی کرکٹ کو انتہائی سنجیدگی سے لینا شروع کردیا تھا۔ لیکن کرکٹ کے اس مایہ باز بلے باز کو کرکٹ کی خاطر اپنی تعلیم کی قربانی دینی پڑی۔ انہوں نے بارہویں کلاس کے بعد تعلیم چھوڑ دی۔ بچپن سے ہی ان کا رجحان بلے بازی اور وکٹ کیپنگ کی طرف مائل رہا۔ ان کی سخت محنت ، مسلسل پریکٹس اور لگن نے ، جلد ہی ٹیم انڈیا کا حصہ بننے کے لئے ان کی راہیں ہموار کردیں۔ دھونی بہت خوش قسمت رہے جب انہیں ٹیم میں شمولیت حاصل ہوئی تو انہوں نے اس موقع کا بخوبی فائدہ اٹھایا اور جلد ہی کرکٹ کی دنیا میں اپنی پوزیشن مستحکم کرلی۔ (یو این آئی)