نئی دلی: کوئلہ اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگس ( پی ایس یوز) پر زور دیا کہ وہ کوئلے کی کانوں کی نیلامی اور جلد پیداوار میں نجی شعبے کے ساتھ مقابلہ کریں۔ آج یہاں نیشنل کول کانکلیو اور نمائش 2022 سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے نشاندہی کی کہ بین الاقوامی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے باوجود کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے کوئلے کی گھریلو قیمت میں اضافہ نہیں کیا اور حالیہ ماضی میں کوئلے کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا اور اس پر قابو پانے میں کامیاب رہا۔ تھرمل پاور پلانٹس کو کوئلے کی کمی کا سامنا ہے۔جناب جوشی نے کہا کہ 2020 میں شروع کی گئی تجارتی نیلامی کے تحت اب تک 64 کوئلے کی کانوں کی کامیابی کے ساتھ نیلامی کی گئی ہے۔ نیلامی سی آئی ایل کی طرف سے صحت مند کارکردگی کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ کیپٹیو مائنز سے اس سال 125 ملین ٹن کوئلہ پیدا ہونے کا امکان ہے۔کانکلیو کے دوران، کوئلہ کی وزارت نے 15ویں قسط کے کوئلے کی فروخت اور 13ویں اور 14ویں قسط کی دوسری کوشش کے تحت کوئلے کی کانوں کے 10 کامیاب بولی دہندگان کے ساتھ معاہدوں پر عمل درآمد کیا ہے۔ جن کانوں کے لیے کوئلے کی کان/ بلاک پروڈکشن اور ڈیولپمنٹ معاہدے پر عمل درآمد کیا گیا ہے وہ ہیں کاسٹا (ایسٹ)، مارکی برکا، بارہ، کویا گوڈیم بلاک III، مکی نارتھ، الکنندا، بسنت پور، بندھا نارتھ، مارکی منگلی IV اور جیت پور۔ کامیاب بولی دہندگان میں جیتسول ڈیولپرز پرائیویٹ لمیٹڈ، برلا کارپوریشن لمیٹڈ، بھارت ایلومینیم کمپنی لمیٹڈ، اورو کول پرائیویٹ لمیٹڈ، میکی ساؤتھ مائننگ پرائیویٹ لمیٹڈ، رنگٹا سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، گنگارامچک مائننگ پرائیویٹ لمیٹڈ، جے پرکاش مائننگ پرائیویٹ لمیٹڈ، جے پرکاش پاور کمپنی لمیٹڈ اور مرکٹس پاور کمپنی لمیٹڈ شامل ہیں۔