اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ کیس میں جمعے کے روز اپنے فیصلے میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کو نااہل قرار دیتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ وہ اب رکن قومی اسمبلی نہیں رہے۔ ای سی پی نے کہا کہ عمران خان نے جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا اور وہ بدعنوانی میں ملوث پائے گئے۔ پاکستان کی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سے قبل 19 ستمبر کو توشہ خانہ کیس کی سماعت میں عمران خان کے وکیل علی ظفر نے اعتراف کیا تھا کہ 2018-19 کے دوران ان کے موکل نے کم از کم چار تحائف فروخت کیے جو انہیں ملے تھے۔ وکیل نے ای سی پی کو آگاہ کیا کہ ‘ تحفے 58 ملین روپے میں فروخت ہوئے اور ان کی رسیدیں میرے موکل کی جانب سے جمع کرائے گئے انکم ٹیکس گوشوارے کے ساتھ منسلک تھیں۔ دریں اثناء اگست میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے ریفرنس دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ خان نے صرف چند اشیا کی ادائیگی کی تھی جو وہ ‘ توشہ خانہ’ سے گھر لے گئے تھے، لیکن زیادہ تر اشیاء جو وہ سرکاری خزانے سے لے کر گئے تھے وہ بغیر ادائیگی کیے کر دی گئیں۔ خبروںکے مطابق ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ خان نے جو تحائف لیے تھے وہ ظاہر نہیں کیے اور اپنے بیانات میں معلومات چھپائیں۔ اطلاعات کے مطابق، سرکاری اہلکاروں کو ملنے والے تحائف کی فوری اطلاع دی جائے، تاکہ ان کی قیمت کا اندازہ لگایا جا سکے۔ تشخیص کے بعد ہی وصول کنندہ تحفہ لے سکتا ہے، اگر وہ اسے رکھنا چاہتا ہے، ایک مخصوص رقم جمع کرنے کے بعد وہ رکھ سکتا ہے۔