نئی دلی ؍ واشنگٹن:۔ 15 سال کی تحقیقات کے بعد، امریکی حکام نے 307 نوادرات بھارت کو واپس کر دیے ۔ ان نوادرات کو متعدد چھوٹے سمگلنگ نیٹ ورکس کے ذریعے چوری کیے گئے تھے۔ ان کی کی مالیت تقریباً 4 ملین ڈالر تھی۔ مین ہٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون ایل بریگ جونیئر نے اعلان کیا کہ وہ ہندوستان کے لوگوں کو تقریباً 4 ملین امریکی ڈالر مالیت کی 307 نوادرات واپس کر رہے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر کو آرٹ ڈیلر سبھاش کپور سے ضبط کیا گیا تھا۔ سبھاس کپور ایک لٹیرا ہے، جس نے افغانستان، کمبوڈیا، بھارت، انڈونیشیا، میانمار، نیپال، پاکستان، سری لنکا، تھائی لینڈ اور دیگر ممالک سے اشیاء کی ترسیل میں مدد کی تھی۔ بیان کے مطابق، "ننسی وینر سے متعلق دفتر کی تحقیقات کے مطابق نوادرات میں سے پانچ ضبط کیے گئے تھے- تمام نوادرات کو نیویارک میں ہندوستانی قونصل خانے میں وطن واپسی کی تقریب کے دوران واپس کیا گیا جس میں ہندوستان کے قونصل جنرل رندھیر جیسوال اور یو ایس ہوم لینڈ سیکورٹی انویسٹی گیشن کے قائم مقام ڈپٹی سپیشل ایجنٹ انچارج ٹام لاؤ نے شرکت کی۔ پریس بیان میں ڈسٹرکٹ اٹارنی بریگ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ "ہمیں ہندوستان کے لوگوں کو سینکڑوں شاندار ٹکڑوں کی واپسی پر فخر ہے۔” "یہ نوادرات متعدد پیچیدہ اور جدید ترین اسمگلنگ کے حلقوں کے ذریعہ چوری کیے گئے تھے ، جن کے رہنماؤں نے ان اشیاء کی ثقافتی یا تاریخی اہمیت کا کوئی لحاظ نہیں کیا۔ ان نوادرات کا سراغ لگانا ایچ ایس آئی میں ہمارے قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں اور ہمارے عالمی سطح کے تفتیش کاروں کے شاندار کام کے بغیر ممکن نہیں ہوگا۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن( ایچ ایس آئی ) نیویارک کے قائم مقام اسپیشل ایجنٹ انچارج مائیکل الفانسو نے کہا، "آج ہمیں مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر سے اپنے شراکت داروں کے ساتھ شامل ہونے پر فخر ہے تاکہ چوری شدہ فن اور نوادرات کے ناقابل یقین 307 فن پاروں کو ہندوستان میں ان کے صحیح گھر میں واپس کیا جا سکے۔ یہ وطن واپسی ایک عالمی سطح پر پھیلی ہوئی پندرہ سالہ تحقیقات کا نتیجہ ہے جب کہ تفتیشی ٹیم نے لیڈز کا پیچھا کیا، رقم کا تعاقب کیا اور بالآخر ان ٹکڑوں کو ضبط کرلیا، اور ہندوستان کے لوگوں کو ان کی واپسی کو یقینی بنایا۔