جموں کشمیر کے دور اُفتادہ علاقوں میں لوگوں کے مسائل سے آگہی حاصل کرنے ، سرکاری افسران و ملازمین کو لوگوں کے دروازوں تک پہنچانے اور جمہوری اقدار کو پروان چڑھانے کے عمل کو ایک مرتبہ پھر یقینی بنانے کیلئے مرکزی زیر انتظام علاقہ جموں کشمیر کی سرکار نے بیک ٹو ولیج مرحلہ چہارم کا باضابطہ طور پر آغاز کیا ہے۔ مذکورہ اقدام کا تازہ مرحلہ اکتوبر کی 27تاریخ سے شروع ہوا ہے جو نومبر کی 3تاریخ تک جاری رہیگا۔ اس عرصہ کے دوران سرکار زمینی سطح پر دور اُفتادہ علاقوں میں لوگوں کیساتھ تبادلہ خیال کریگی اور اُن کو درپیش مسائل کو بھی سنے گی۔ جموں کشمیر میں جاری بیک ٹو ولیج کے چوتھے مرحلہ میں 25ہزار سے زائد افسران شرکت کررہے ہیں جن میں ساڑھے چار ہزار گزیٹیڈ کیڈر کے افسران بھی شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چند دنوں سے سرکاری مشینری معمول سے زیادہ الرٹ دکھائی دے رہی ہے اور اعلیٰ افسران گائوں گائوں جاکر دورے کرکے لوگوں سے نہ صرف ملاقی ہورہے ہیں بلکہ اُن کے مسائل سے واقفیت حاصل کررہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے حالیہ بیک ٹو ولیج مرحلہ چار سے قبل تین مرحلے خوش اسلوبی کیساتھ انجام کو پہنچ گئے جن میں لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت والی انتظامیہ نے لوگوں کی دہلیز پر جاکر انہیں اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ سرکار محض دفتروں تک ہی موجود نہیں ہے بلکہ گائوں گائوں ، قریہ قریہ حکومت اپنے عوام کے تئیں فکرمند ہے۔ گزشتہ مراحل کے دوران ریاستی سرکار نے ایسے ہزاروں مسائل سے آگہی حاصل کی جن میں سے مسائل کی ایک وسیع تعداد کو بعد کے مہینوں میں حل کیا گیا۔ معاملہ چاہے واٹر سپلائی اسکیموں کا ہو، بجلی کے ترسیلی نظام کا ہو، اراضی سے تعلق رکھنے والے مسائل ہوں یا دیگر دفتری معاملات ہوں، حکومت کی جانب سے مسائل کے ایک انبار کو بہرحال حل کرتے ہوئے زمینی سطح پر تبدیلی لائی گئی جس کا مشاہدہ خود دوراُفتادہ علاقوں کے لوگ کرچکے ہیں۔اسی سلسلے کو مزید جاری رکھتے ہوئے سرکار کی جانب سے اب گزشتہ دنوں بیک ٹو ولیج مرحلہ چار شروع کیا گیا اور ماضی کی طرح آج بھی عوام کی نظریں سرکار ی مشینری پر ٹکی ہوئی ہیں تاکہ اُن کے مسائل کو فوری ازالہ ہو۔تازہ مرحلہ کے تحت دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے آٹھ لاکھ سے زائد لوگ شریک ہوں گے جن کیساتھ سرکاری افسران آمنے سامنے بات کریگی۔اس عمل کے دوران سرکار دو لاکھ سے زائد مختلف نوعیت کی اسناد لوگوں میں تقسیم کریگی۔سرکاری افسران سٹھ ہزار کے لگ بھگ سیلف ایمپلائمنٹ کیسوں کو بھی ایڈرس کریں گے۔تازہ مرحلہ کے دوران ایک ہزار سے زائد بیداری کے کیمپ منعقد کئے جائیں گے۔ صحت سے متعلق ایک لاکھ آیوشمان بھارت گولڈن کارڈ مستفید افراد میں تقسیم ہوں گے۔کسانوں میں دس لاکھ لینڈ پاس بک تقسیم کئے جائیں گے۔ الغرض بیسیوں ایسے اقدامات ہیں جن کو بیک ٹو ولیج کے چوتھے مرحلہ میں زمینی سطح پر عملایا جائیگا تاکہ لوگوں کو اُن کے گھروں تک بہتر حکمرانی مہیا کی جائے۔ ضرورت اس بات کی ہے دور دراز علاقوں کی آبادی اس مرحلہ پر اقدام کا بھرپور فائدہ اُٹھاکر زمینی سطح پر جوش و جذبے کی نئی لہر ایک پیغام عام کرے۔