پاکستانی فاسٹ بولر شاہین آفریدی گھٹنے کی انجری سے واپسی کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں لیکن میچ فٹنس دوبارہ حاصل نہیں کرسکے ہیں۔آسٹریلیا میں کھیلے جانے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شاہین آفریدی کی بولنگ میں تیزی ہے لیکن بلے باز ان سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ان کی باؤلنگ کمزور دکھائی دے رہی ہے اور اس میگا ایونٹ میں تین میچ کھیلنے والے پاکستان کے اسٹار فاسٹ بولر کو صرف ایک وکٹ ملی ہے۔گھٹنے کی انجری کے باعث تقریباً تین ماہ سے باہر رہنے والے شاہین آفریدی نے بھی اعتراف کیا ہے کہ انجری سے واپسی کرتے ہوئے اپنی بہترین فارم دوبارہ حاصل کرنا آسان نہیں ہے۔
پاکستانی فاسٹ بولر جولائی میں سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے دوران گھٹنے کی انجری کا شکار ہو گئے تھے جس کے باعث وہ ایشیا کپ میں شرکت نہیں کر سکے اور بحالی کے لیے انگلینڈ چلے گئے۔
ہالینڈ کے خلاف میچ کے بعد شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ ‘اس طرح کی انجری سے تین ماہ بعد واپس آنا آسان نہیں ہے۔خدا کرے کسی کو اس قسم کی چوٹ نہ پہنچے لیکن جو چوٹ لگتی ہے وہ جانتے ہیں کہ یہ کتنا مشکل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کر رہا ہوں۔مجھے لگتا ہے کہ میری رفتار پہلے جیسی ہے۔اوسط رفتار 135-140 کلومیٹر فی گھنٹہ کے درمیان تھی۔میں مکمل فٹنس حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔میچ فٹنس مختلف ہے۔جب آپ تین ماہ کے بعد واپس آتے ہیں، تو فوراً پوری کوشش کرنا مشکل ہوتا ہے۔