بھوپال، یکم نومبر: وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے آج کہا کہ متاثرہ کی حالت کو دیکھتے ہوئے اسے اندور ریفر کر دیا گیا ہے، جہاں اس کا علاج چل رہا ہے۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ڈاکٹر مشرا نے بتایا کہ راجکمار نامی ملزم کے ذریعہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کی اطلاع منظر عام پر آئی ہیں۔ لڑکی کی گردن پر بھی چوٹیں آئیں۔ اس کا گلا دبانے کی کوشش کی گئی۔ لڑکی تقریباً ایک کلومیٹر دور جھاڑیوں میں پائی گئی۔
انھوں نے بتایا کہ اسے تشویشناک حالت میں اسپتال لے جایا گیا، جہاں سے اسے اندور ریفر کر دیا گیا ہے۔ اب اس کی حالت مستحکم ہے۔
ایسے تمام معاملات میں سماج میں بیداری پیدا کرنے کی کوششوں پر زور دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ عصمت دری کے معاملات میں پولیس فوری کارروائی کرتی ہے لیکن اس میں سماجی بیداری کی بھی ضرورت ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ عصمت دری کے واقعات میں جاننے والوں اور رشتہ داروں کا ملوث ہونا پایا جاتا ہے۔
کھنڈوا ضلع کے جسوادی گاؤں میں چار سالہ بچی کی عصمت دری کے معاملے میں ملزم راجکمار کو پولس نے گرفتار کیا ہے۔ پولیس اس معاملے میں دوسرے ملزم کی تلاش کر رہی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ پندھانا کی رہنے والی یہ لڑکی اپنے رشتہ دار کے گھر دیوالی منانے کے لیے جسوادی گاؤں گئی تھی۔ اس دوران اتوار اور پیر کی درمیانی شب لڑکی کھیت میں بنی جھونپڑی سے غائب ہوگئی۔ تلاش کرنے پر وہ جھونپڑی سے تقریباً ایک کلومیٹر دور جھاڑیوں میں شدید زخمی حالت میں پائی گئی۔ اسے پہلے ضلع اسپتال لے جایا گیا، جہاں سے اسے اندور ریفر کر دیا گیا۔