لاہور:سابق کرکٹر رمیز راجہ نے کہا کہ لیگ سپنر شاداب خان کا قومی ٹیم میں مقام اب تک بھارتی آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کی طرح ہونا چاہیئے تھا ۔ 58 سالہ رمیز راجہ نے انکشاف کیا کہ وہ شاداب کے موجودہ کردار کو سمجھ نہیں سکے ہیں ۔ ایک یوٹیوب ویڈیومیں رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ میں شاداب کی بیٹنگ سمجھ نہیں پا رہا ہوں، جب وہ بیٹنگ کے لئے آتا ہے تو اس کا کیا کردار ہے؟ کیا وہ مکمل بلے باز ہے یا پاور ہٹر؟ ،آج وہ آسانی سے کھیل سکتا تھا کیونکہ ان کے پاس بہت زیادہ اوورز تھے لیکن عام طور پر اس کی بیٹنگ ایک زنگ آلود دور سے گزر رہی ہے، اس کا پروفائل ہاردک پانڈیا جیسا ہونا چاہئے جو ایک پاور ہٹر ہے اور تیزی سے نصف سنچریاں سکور کرتا ہے، شاداب کی پاور ہٹنگ بالکل ختم ہوگئی ہےجو دکھ کی بات ہے کیونکہ وہ ابھی جوان ہے ،یہ اسکا عروج کا وقت ہونا چاہئے لیکن ہم اس کی طرف سے اس طرح کی بیٹنگ نہیں دیکھتے ہیں اور انہیں بہت زیادہ کام کی ضرورت ہے، اس بیٹنگ لائن میں شاداب کی پاور ہٹر کی حیثیت سے زیادہ اہمیت ہے۔سابق اوپنر بیٹنگ اور بولنگ دونوں میں ٹیم کی جانب سے فائٹ نظر نہ آنے پر افسردہ نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ کہیں بھی ایسا نہیں لگتا تھا کہ پاکستان اس میچ کو آخر تک لے جاسکے گا، آج کے میچ میں پاکستان کی جانب سے کوئی فائٹ نظر نہیں آئی، پاکستان کی باؤلنگ ہمیشہ مضبوط رہی ہے، پوری دنیا متفق ہے کہ اس میں صلاحیت موجود ہے لیکن وہ 9 وکٹوں سے ہار گئے اور برطانوی ٹیم پر کوئی دبائو نہیں بنا سکے، ہمارے بائولرز انگلش بلے بازوں کو آسان گیندیں دیتے رہے ، یہ پاکستان کی ایک اور خصوصیت ہے کہ وہ آئوٹ آف فارم کھلاڑیوں کو فارم میں واپس لاتے ہیں۔سابق کرکٹر نے کہا کہ پاکستان کو اپنی غلطیوں سے سبق حاصل کرکے جلد بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستانی ٹیم اور اس کے شائقین کے لئے ایک سخت میچ تھا، ہم اس ٹیم سے ایسی کارکردگی کی توقع کیسے کرسکتے ہیں؟ ،ہمیں نیچرل قابلیت کی کچھ علامات یا کھیل کی صورتحال کو پڑھنا چاہئے۔