مانیٹرنگ//
نئی دلی//زیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج دہلی کے میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں عظیم الشان قبائلی میلے آدی مہوتسو کا افتتاح کیا۔ آدی مہوتسو قومی اسٹیج پر قبائلی ثقافت کو ظاہر کرنے کی ایک کوشش ہے اور یہ قبائلی ثقافت، دستکاری، کھانوں، تجارت اور روایتی فن کی روح اور اس کی اہمیت پیش کرتی ہے۔ یہ قبائلی امور کی وزارت کے تحت قبائلی کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن لمیٹڈ(ٹرائیفیڈ) کا سالانہ اقدام ہے۔ مقام تقریب میں پہنچنے پر، وزیر اعظم نے بھگوان برسا منڈا کو پھول چڑھائے اور نمائش میں لگے اسٹالوں کا نزدیک جا کر جائزہ لیا۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آدی مہوتسو آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران ہندوستان کے قبائلی ورثے کی ایک شاندار تصویر پیش کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کے قبائلی معاشروں کے باوقار ٹیبلو پر روشنی ڈالی اور مختلف ذائقوں، رنگوں، آرائشوں، روایات، فن اور فن کی شکلوں، پکوانوں اور موسیقی کو دیکھنے کا موقع ملنے پر مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آدی مہوتسو کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہندوستان کے تنوع اور شان کی تصویر پیش کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے تبصرہ کیا ‘‘ مہوتسو ایک لامحدود آسمان کی طرح ہے جہاں ہندوستان کے تنوع کو قوس قزح کے رنگوں کی طرح پیش کیا جاتا ہے’’۔ قوس قزح کے رنگوں کو ایک ساتھ آنے سے تشبیہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ قوم کی شان اس وقت سامنے آتی ہے جب اس کے لامحدود تنوع کو ‘ایک بھارت شریشٹھ بھارت’ کی ڈور میں باندھ دیا جاتا ہے اور یہی وہ وقت ہے جب ہندوستان تمام دنیا کے لوگوں کو رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر یہ بات کہی کہ آدی مہوتسو ہندوستان کے کثرت میں وحدت کو تقویت دے رہا ہے اور وراثت کے ساتھ ترقی کے خیال کو تحریک دے رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ 21ویں صدی کا ہندوستان ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’ کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جسے دور افتادہ اور الگ تھلگ سمجھا جاتا تھا، اب ، حکومت خود وہاں جا رہی ہے اور دور افتادہ اور نظر انداز لوگوں کو قومی دھارے میں لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آدی مہوتسو جیسے پروگرام ملک میں ایک تحریک بن چکے ہیں اور وہ خود بھی ان میں سے کئی میں حصہ لیتے ہیں۔ ‘‘قبائلی معاشرے کی فلاح و بہبود میرے لیے ذاتی تعلقات اور جذبات کا بھی معاملہ ہے’’، وزیر اعظم نے ایک سماجی کارکن کے طور پر اپنے گزشتہ دنوں کے دوران قبائلی برادریوں کے ساتھ اپنی قریبی وابستگی کو یاد کرتے ہوئے کہا۔‘‘میں نے آپ کی روایات کو قریب سے دیکھا ہے، انہیں جیا ہے اور ان سے سیکھا ہے’’، وزیر اعظم نے عمرگام سے امباجی کی قبائلی پٹی میں اپنی زندگی کے اہم سال گزارنے کو یاد کرتے ہوئے مزید کہا۔‘‘ قبائلی زندگی نے مجھے ملک اور اس کی روایات کے بارے میں بہت کچھ سکھایا ہے’’۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ملک اپنی قبائلی شان کے حوالے سے بے مثال فخر کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قبائلی مصنوعات غیر ملکی معززین کو تحائف کے طور پر پیش کرنا میرے لئے فخر کا مقام ہوتا ہے۔ قبائلی روایت کو ہندوستان نے عالمی پلیٹ فارمز پر ہندوستانی شان و شوکت اور ورثے کے اٹوٹ حصہ کے طور پر پیش کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان قبائلی طرز زندگی میں گلوبل وارمنگ اور آب و ہوا کی تبدیلی جیسے مسائل کا حل پیش کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی قبائلی برادری کے پاس پائیدار ترقی کے سلسلے میں حوصلہ افزائی اور سکھانے کے لیے بہت کچھ ہے۔