مانیٹرنگ//
مہوبہ:11مارچ: مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ جناب نتن گڈکری 13مارچ کو این ایچ آئی کی دیرانہ پروجکٹ لکھنؤ۔بھوپال ہائی وے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس موقع پر اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی موجود ہونگے۔این ایچ آئی کے پروجکٹ منیجر وائی کے روہیل نے ہفتہ کو بتایا کہ لکھنؤ سے بھوپال تک 600کلومیٹر کا یہ ہائی وے پروجکٹ دونوں ریاستوں کی راجدھانیوں کے درمیان کی دوری کو کافی کم کر کے ترقی کے نظر سے کافی پچھڑے بندیل کھنڈ کی ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔ نو تعمیرشدہ فور لین سے لکھنؤ سے بھوپال کی یاترا کو محض سات گھنٹوں میں پورا کیا جاسکے گا۔ ابھی اس روٹ کی گاڑیوں کی جھانسی کے راستے آمدورفت ہوتی ہے۔ لکھنؤ سے کبرئی و کبرئی سے بھوپال کے درمیان دو مراحل میں تیار ہونے والے پروجکٹ کو تین سال میں پورا کیا جانا ہے۔ ہائی وے تعمیر کے لئے گزٹ اپریل 2022 میں کیا جاچکا ہے۔مسٹر روہیلا نے بتایا کہ لکھنؤ۔بھوپال ہائی وے کے نئے پروجکٹ میں کانپور کے رمئی پور سے کبرئی۔کبرئی سے ساگر اور ساگر سے بھوپال تک نئے فورلین شاہراہ کی تعمیر کی جانی ہے۔ موجودہ کانپور، ساگر قومی شاہرہ پر گاڑیوں کا لوڈ زیادہ ہونے کی وجہ سے آمدورفت متاثر ہوتا ہے۔ ہائی وے میں رمئی پور سے کبرئی کے درمیان سڑک گرین فیلڈ فورلین کے طور پر فروغ دی جائے گی۔ جب کہ کبرئی سے ساگر روڈ اقتصادی گلیارے کے طور پر فروغ دیا جائے گا۔ کبرئی سے ساگر کا 245 کلومیٹر والا فورلین 5سیکٹر میں اور ساگر بھوپال کا 150کلومیٹر کو 3سیکٹر میں تعمیر کیا جانا ہے۔ لکھنؤ سے بھوپال ہائی وے کو این۔ایچ۔34 کانام دیا گیا ہے۔