مانیٹرنگ//
نئی دلی۔ 10؍ مئی// مرکزی وزیر قومی شاہراہ جناب نتن گڈکری نے بدھ کے روز کہا کہ وہ اقتصادی طور پر قابل عمل برقی شاہراہوں کی ترقی سے متعلق صنعت کے کھلاڑیوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نے درآمدی متبادل لاگت سے موثر، آلودگی سے پاک اور دیسی ٹیکنالوجی تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پائیدار ترقی ہی حتمی مقصد ہے جس طرح سے ہمارے شہر ترقی کر رہے ہیں، بالآخر ہمیں اپنے شہری قوانین میں اصلاح کی ضرورت ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ شہر اور یہ ٹریفک کی بھیڑ اور آلودگی معاشرے کے لیے ایک بڑا چیلنج بن رہی ہے۔ بنگلورو جیسا شہر، لوگوں کے لیے اپنے دفتر جانا مشکل ہے، اس میں دو گھنٹے لگتے ہیں۔ گڈکری نے یہاں سی آئی آئی کے ایک پروگرام میں کہاکہ بڑے کارپوریٹس کو آگے آنے اور پائیدار کاروباری ماڈل بنانے کی ضرورت ہے۔گڈکری نے کہا، ”کل میں نے ٹاٹا اور دوسرے لوگوں کے ساتھ بات چیت کی کہ ہم اقتصادی طور پر قابل عمل الیکٹرک ہائی وے کیسے بنا سکتے ہیں۔وزیر نے کہا کہ لوگوں کو یہ باور کرانے کی ضرورت ہے کہ پانی، ایتھنول وغیرہ سے ہائیڈروجن بنانا ممکن ہے اور اس کے لیے ہمارے ٹیلنٹ اور نالج پول سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔انہوں نے روشنی ڈالی کہ سرکلر اکانومی کو اپنانے سے مینوفیکچرنگ لاگت میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے اور درآمدات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ تانبے، ایلومینیم وغیرہ جیسی دھاتوں کو ری سائیکل کرنے سے آٹو کمپوننٹ مینوفیکچرنگ لاگت میں 20-25 فیصد کمی آسکتی ہے۔