نیوز ڈیسک//
لکھنؤ ۔17؍ جون: وزیر دفاع جناب راجناتھ سنگھ نے آج کہاخود انحصاری ایک آپشن نہیں بلکہ ایک ضرورت ہے، کیونکہ ہندوستان کو اپنی سرحدوں پر دوہرے خطرے کا سامنا ہے، اس کے ساتھ ساتھ جنگ کی نئی جہتیں جو آج کی تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں ابھر رہی ہیں۔ شری راج ناتھ سنگھ آ ج لکھنؤ، اتر پردیش میں سٹرائیو تھنک ٹینک، ایک سابق فوجیوں کی پہل اور ایک میڈیا تنظیم کے زیر اہتمام ’آتم نیر بھر بھارت‘ پر ایک دفاعی مکالمے سے خطاب کررہے تھے ۔رکشا منتری نے ایک مضبوط اور خود انحصار فوج کو ایک خودمختار ملک کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا، جو سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ملک کی تہذیب اور ثقافت کی بھی حفاظت کرتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ مسلح افواج غیر ملکی ہتھیاروں اور ساز و سامان پر انحصار نہ کریں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اصل طاقت ’آتم نیر بھر‘ ہونے میں مضمر ہے، خاص طور پر جب ہنگامی صورتحال پیدا ہو۔جناب راج ناتھ سنگھ نے جنگ کی نوعیت میں ٹیکنالوجی کے ذریعے لائی گئی پیراڈائم تبدیلی کے بارے میں اپنی بصیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے دیسی جدید ترین ہتھیاروں اور پلیٹ فارمز کو تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو مسلح افواج کو نئے اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے لیس اور تیار کریں۔آج زیادہ تر ہتھیار الیکٹرانک پر مبنی نظام ہیں، جو مخالفین کو حساس معلومات ظاہر کر سکتے ہیں۔ چونکہ درآمد شدہ آلات کی کچھ حدود ہوتی ہیں، ہمیں افق سے آگے بڑھنے اور مخصوص ٹیکنالوجیز میں خود انحصاری حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ جدید ترین ہتھیار/سامان ہمارے فوجیوں کی بہادری کے برابر اہم ہیں۔ اگر ہندوستان عالمی سطح پر ایک فوجی طاقت بننا چاہتا ہے تو دفاعی مینوفیکچرنگ میں خود انحصار ہونے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔’آتم نیربھر‘ ہونے کے فوائد کا ذکر کرتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس سے نہ صرف درآمدات پر ہونے والے اخراجات میں کمی آئے گی، بلکہ سول سیکٹر کو بھی کثیر جہتی فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے دوہری استعمال کی ٹیکنالوجی تیار کرنے پر زور دیا جو دفاعی شعبے کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے معیار زندگی کو بھی بہتر بنائے۔رکشا منتری نے ایک مضبوط دفاعی ماحولیاتی نظام بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا، جو نہ صرف گھریلو ضروریات کو پورا کرتا ہے، بلکہ دوست ممالک کی سلامتی کی ضروریات کو بھی پورا کرتا ہے۔