امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ امریکی فوج نے پیر کو عراق میں ایران کے حمایت یافتہ جنگجوؤں کے زیر استعمال تین اہداف پر حملہ کیا۔ یہ حملے اس وقت ہوئے جب صدر جو بائیڈن نے شمالی عراق میں ایک ڈرون حملے میں تین امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا گروپوں کے خلاف جوابی کارروائی کا حکم دیا۔
آسٹن نے ایک بیان میں کہا، “امریکی فوجی دستوں نے عراق میں تین اہداف کو نشانہ بنایا جو کتائب حزب اللہ اور متعدد گروپوں کے زیر استعمال تھے۔” انہوں نے کہا، “یہ درست حملے عراق اور شام میں امریکی اہلکاروں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے حملوں کا جواب ہیں۔ کتائب حزب اللہ جیسے گروپوں نے اربیل ایئر بیس پر حملہ کیا۔”
ضروری کارروائی کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے-امریکہ
امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ صدر بائیڈن امریکہ کی حفاظت کے لیے ضروری کارروائی کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اور صدر، امریکہ، اس کے فوجیوں اور ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری کارروائی کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔ ان کے لیے اس سے بڑی کوئی ترجیح نہیں ہے۔ تاہم وہ علاقے میں تنازعہ کو بڑھانا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم اپنے لوگوں اور اپنی سہولیات کے تحفظ کے لیے مزید ضروری اقدامات کرنے کے لیے پرعزم اور پوری طرح تیار ہیں۔‘‘
-بھارت ایکسپریس