اسٹار ریسلر ونیش پھوگاٹ ہفتہ (17 اگست) کو پیرس سے ہندوستان واپس آ گئیں۔ دہلی ہوائی اڈے پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اولمپکس میں تمغے جیتنے والے پہلوان بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک بھی وینیش کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پہنچے۔ ونیش نے ان لوگوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ہندوستان آنے کے بعد ان کی حمایت کی۔ تاہم اس دوران ونیش بھی جذباتی ہوگئیں۔ اب ونیش کے شوہر نے ان کے حوالے سے بڑا بیان دیا ہے۔ونیش پھوگاٹ کے شوہر سوم ویر راٹھی نے کہا، “آپ دیکھ رہے ہیں کہ ڈیڑھ سے دو سال سے کیا ہو رہا ہے۔ ہمارے ساتھ فیڈریشن نہیں ہے۔ ہمارے ساتھ کوئی نہیں ہے۔ ہم نے سب کچھ دیکھا ہے، کوئی ساتھ کھڑانہیں ہے۔ اگر کھلاڑی کے ساتھ کوئی کھڑا ہی نہیں ہے تو کھلاڑی کیا کر سکے گا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم اب کشتی نہیں کھیل سکیں گے، ہم اندر سے ٹوٹ چکے ہیں، اب ہم کس کے لیے کشتی کھیلیں گے؟ ہم نے بہت سوچ سمجھ کر ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے، ہمارا سفر یہیں تک تھا، اب ہم مزید کچھ کرنے کے قابل نہیں ہوں گے۔یہ بہت مشکل ہے کہ ہم نے میڈل لانے کی بہت کوشش کی، لیکن مجھے اس کے لیے بہت افسوس ہے کہ ہم یہ ملک کے لیے کرنا چاہتے تھے اور نہی کرسکے۔ونیش پھوگاٹ نے پیرس اولمپکس میں خواتین کے 50 کلوگرام ریسلنگ مقابلے میں مقابلہ کیا۔ اپنے پہلے میچ میں ونیش نے گولڈ میڈلسٹ اور گزشتہ اولمپک کی عالمی چیمپئن پہلوان کو شکست دی۔ اس کے بعد ونیش نے کوارٹر فائنل اور سیمی فائنل میں زبردست جیت درج کی۔ تاہم فائنل کے دن انہیں 100 گرام زیادہ وزن کی وجہ سے نااہل قرار دے دیا گیا۔
ونیش نے اپنی نااہلی کے بعد چاندی کے تمغے کا مطالبہ کیا اور سی اے ایس سے اپیل کی۔ اس دوران ملک کے نامور وکیل ہریش سالوے نے انکامقدمہ لڑا۔ سی اے ایس نے ونیش سے کچھ سوالات کے جواب دینے کو کہا۔ تاہم اس کے بعد ان کا مقدمہ مسترد کر دیا گیا۔جس کی وجہ سے انہیں کوئی بھی میڈل نہیں مل سکا اور وہ نااہل قرار پائیں اور خالی ہاتھ گھر لوٹ آئیں، البتہ ہندوستان کی عوام نے انہیں بہت پیار اور عزت دی چونکہ انہوں نے جس پہلوانی کا مظاہرہ کیا تھا وہ حیران کن تھا۔