نیویارک: مشرق وسطیٰ سمیت دیگر جنگوں کو ختم کرنے کا وعدہ کر امریکی صدارتی انتخابات جیتنے والے ٹرمپ نے غزہ کی مزاحمتی تنظیم حماس سے اسرائیلی یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایسا نہیں کرنے پر ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کو جنہم بنانے کی دھمکی دی ہے۔نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ، اگر ان کی دوسری مدت کے لیے عہدے کا حلف اٹھانے سے پہلے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل سائٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ، اگر یرغمالیوں کو میری امریکہ کے صدر کے طور پر حلف برداری کے دن 20 جنوری 2025 سے پہلے رہا نہیں کیا گیا، تو مشرق وسطیٰ کو جہنم بنا دیا جائے گا، یہ ان کے لیے بھی ہے جو انسانیت کے خلاف ان مظالم کا ارتکاب کرنے والوں کے انچارج ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ، ” یرغمالیوں کو ابھی رہا کرو، ورنہ اس کے ذمہ داروں کو امریکی تاریخ کی سب سے بدترین اور سخت موت دی جائے گی۔حالانکہ ابھی تک اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ، ٹرمپ اس پوسٹ کے ذریعہ آیا غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جاری مہم میں امریکی فوج کو براہ راست شامل کرنے کی دھمکی دے رہے تھے ۔ ٹرمپ کے اتحادیوں کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اگلے سال کے اوائل میں دفتر واپس آنے سے پہلے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ ہو جائے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کے دفتر نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ لیکن ملک کے صدر اسحاق ہرزوگ نےایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ٹرمپ کے تبصروں کا خیر مقدم کیا۔واضح رہے، 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے میں مبینہ طور پر تقریباً 1,200 افراد کی ہلاکت، اور تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنائے جانے کے بعد سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے۔ غزہ میں اب بھی تقریباً 100 یرغمالیوں کے زندہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔