یورپین یونین کی جانب سے ترکی کے جنگلات میں ایک ہفتے سے جاری آتشزدگی پر قابو پانے کے لیے امداد اور ٹیمیں بھیج دیں جہاں ہلاکتوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے جبکہ صدر رجب طیب اردوان پر دباؤ ہے۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترکی دہائیوں سے جنگلات میں خونی آتشزدگی کا سامنا کر رہا ہے اور اس کے ساتھ بھڑکتی ہیٹ ویو نے جنوبی مشرقی یورپ کو لپیٹ میں لے لیا ہے، جس کو یونانی حکام نے موسمیاتی تبدیلی کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔خیال رہے کہ ترکی کے قدیم جنگلات میں گزشتہ ہفتے بدھ کو آگ لگی تھی، جس نے تباہی مچا دی ہے اور سمندر کنارے واقع ہوٹل میں موجود خوفزدہ سیاحوں کو وہاں سے منتقلی پر مجبور کردیا ہے۔لیکن انہوں نے طیب اردوان کو بھی بے نقاب کردیا ہے، جنہیں دو سال بعد انتخابات کا سامنا ہے، جو ان کی حکمرانی کو تیسرے دور تک توسیع دے سکتے ہیں تاہم ان پر بظاہر سست روی اور غیر معقول انتظامات پر نئی تنقیدکی جارہی ہے۔ترک رہنما کی مقامی افراد پر چائے کے تھیلے پھینکنے اور بری طرح متاثرہ علاقے میں پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ دورہ کرنے پر بھی شدید مذمت کی گئی۔