نئی دہلی : مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا میں ڈپٹی لیڈر مختار عباس نقوی نے آج اپوزیشن کانگریس اورکچھ دیگر پارٹیوں پر منافقت اور پارلیمنٹ میں گندگی پھیلانے کے گناہ کرنے کا الزام لگایا -انہوں نے بتایا کہ کانگریس اور کچھ اپوزیشن جماعتوں نے مانسون سیشن کے دوران "پارلیمنٹ میں گندگی پھیلائی” اور سڑک پر ‘سیاسی منافقت کرکے اپنی بہادری پیش کی۔ اسے کہتے ہیں ‘چوری اور سینہ زوری۔آج نئی دہلی میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں جو مونسون سیشن کے پہلے دن سے "ایوان کو واش آؤٹ کرنے کی واشنگ مشین لے کر گھوم رہی تھیں وہ آج اصولوں اور روایات پر نصیحتیں کررہی ہیں۔مسٹر نقوی نے کہا کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں پہلے یہ مطالبہ کر رہی تھیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک آل پارٹی میٹنگ بلائیں تاکہ انہیں کورونا کے خلاف کی جانے والی کوششوں سے آگاہ کیا جا سکے۔ لیکن جب وزیر اعظم نے کل جماعتی اجلاس بلایا تو انہوں نے اس کا بائیکاٹ کر دیا۔مسٹر نقوی نے کہا کہ پھر انہی اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ کسانوں کے مسائل پر بات ہونی چاہیے۔ لیکن کسانوں کے مسائل پر بحث کرنے کے بجائے پارلیمنٹ میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی ہوئی۔ حکومت شروع سے ہی تمام مسائل پر مثبت تعمیری بات چیت کے لیے تیار تھی۔ لیکن اپوزیشن جماعتوں نے ہنگامہ آرائی میں مقابلہ جاری رکھا۔مسٹر نقوی نے مزیدکہاکہ ‘ اپوزیشن کے چوہدری ‘ بننے کے مقابلے میں کئی اپوزیشن پارٹیاں ہنگامہ آرائی کے بعد تشدد پر اتر آئیں۔مسٹرنقوی نے الزام لگایا کہ اپوزیشن کے کچھ اراکین پارلیمنٹ کہہ رہے ہیں کہ وہ اس طرح کے تشدد کو سو مرتبہ کریں گے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان اراکین کے خلاف ایسی سخت کارروائی کی جائے تاکہ انہیں اس طرح کے شرمناک جرم کرنے اور جمہوریت کے مندر کو آلودہ کرنے سے پہلے سو بار سوچنا پڑے۔