جموں، 5 ستمبر:سنہ 1999 کی کرگل جنگ کے دوران بھارتی فوج کے ساتھ کام کرنے والے پورٹروں (مزدوروں) نے اتوار کو یہاں سرکاری ملازمتوں کی فراہمی کے لئے ایک بار پھر احتجاج کیا۔احتجاجیوں نے اپنے ہاتھوں میں ایک بینر اٹھا رکھا تھا جس پر ‘آل انڈیا پورٹر یونین کرگل وار 1999’ لکھا تھا اور وہ ’ہم کیا چاہتے اپنا حق‘، ’چھین کے لیں گے اپنا حق‘ اور ’ہماری مانگیں پوری کرو‘ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔اس موقع پر جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے سابق لیڈر بلونت سنگھ منکوٹیہ نے نامہ نگاروں کو بتایا: ’یہ احتجاج کرگل پوٹرس کی طرف سے کیا جا رہا ہے۔ یہ لوگ 22 سال سے انصاف کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ سنہ 1999 کی کرگل جنگ، جب یہ سبھی لوگ نوجوان تھے، اس وقت ان کو فوج کے مطالبے پر کرگل لے جایا گیا‘۔انہوں نے کہا: ’تربیت یافتہ فوجیوں کے لئے بھی پہاڑیوں پرسامان پہچانا مشکل ہو رہا تھا۔ ان لوگوں نے سرحد پر سامان پہچانے کی ذمہ داری لی۔ ان میں سے کچھ لوگ کرگل کی جنگ کے دوران جاں بحق ہو گئے۔ کئی ایک معذور ہو گئے‘۔ان کا مزید کہنا تھا: ’ان میں کچھ لوگوں کو عدالت کی مداخلت کے بعد نوکریاں ملی ہیں لیکن باقیوں کو کیوں اتنا انتظار کرایا جا رہا ہے یہ سمجھ سے باہر ہے‘۔بتا دیں کہ سنہ 1999 میں ہمالیائی پہاڑیوں میں لڑی جانے والی کرگل جنگ کے دوران دونوں ممالک کے سینکڑوں فوجی مارے گئے تھے جبکہ ہزاروں دیگر زخمی ہو گئے تھے۔اس جنگ کے دوران لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف عام شہریوں کا بھی کافی جانی و مالی نقصان ہوا تھا۔ (یو این آئی)