سرینگر :؍سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈرغلام نبی آزاد نے دربار مو کی روایت کو ختم کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سرکا رکے اس فیصلے سے جموں کی اقتصادیات کو شدید دھچکہ پہنچاہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کی مشکلات دوگنی ہوگئی ہیں اور وہ نان شبینہ کو ترس رہے ہیں۔ایس این ایس کے مطابق غلام نبی آزاد جموں کے ترکوٹا نگر میں کانگریس ورکروں کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔اس موقعہ پر پارٹی کے سینئر لیڈر راہل گاندھی جو دو روزہ دورے پر جمو ں میں ہیں ، بھی موجودتھے۔اپنی تقریر میں غلام نبی آزادنے کہا کہ دربار مو کی روایت ختم کردی گئی ہے اور اس سے جموں صوبے کو ناقابل تلافی معاشی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہاہے۔غلام نبی آزاد کے مطابق نہ صرف یہ کہ معیشت کو دھچکہ پہنچا بلکہ بے روزگای میں اضافہ ہوا اور سیاحتی شعبہ بری طرح سے متاثر ہوا۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو پانی اور بجلی جیسی بنیادی ضروریات بھی دستیاب نہیں ہیں ۔انہوں نے جموں وکشمیر کی سابق پی ڈی پی بی جے پی سرکار کی بھی مذمت کی اور کہا کہ مذکورہ سرکار اپنے دور میں لوگوں کو کوئی فائدہ پہنچانے میں سرے سے ہی ناکام رہی۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی جموں وکشمیر کی ترقی کے حوالے سے جتنے بھی دعویٰ کررہی ہے، سب کے سب بے بنیاد اور کھوکھلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں سیکولر ازم کی بہترین مثال ہے جہاں کشمیر اور لداخ کے لوگ بھی خوشی کے ساتھ رہ رہے ہیں۔انہوںنے اس بھائی چارے کو قائم رکھنے اور سیکولر اقدار کوبنائے رکھنے کیلئے جموں کے عوام کو خراج تحسین کے لائق قرار دیا ہے۔