ماسک و سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کا مشورہ، ڈائرکٹر سی سی ایم بی ڈاکٹر ونئے کا بیان
حیدرآباد//سائنسی تحقیقی ادارے سی سی ایم بی کی نگرانی میں وجئے واڑہ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں اسکیاننگ سرویلینس سیٹلائیٹ مرکز کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں کمشنر بہبودی خواتین و اطفال بھاسکر اور سی سی ایم بی کے ڈائرکٹر ونئے نندوکوری کے درمیان معاہدہ پر دستخط کئے گئے ۔ اس مرکز میں عوام میں کورونا کا پتہ چلانے کی کوشش کی جائیگی اور کورونا کی جانچ کا خصوصی مرکز رہے گا۔ آندھراپردیش میں کورونا کے کیس کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں سی سی ا یم بی کا مرکز محکمہ صحت کیلئے مددگار ثابت ہوگا ۔ عہدیداروں نے کہا کہ کیسوں کی بروقت جانچ سے کورونا پر بآسانی قابو پایا جاسکتا ہے ۔ آندھرا پردیش حکومت اس مرکز کا بہتر طورپر استعمال کرے گی۔ اسی دوران سی سی ایم بی ڈائرکٹر ڈاکٹر ونئے نندی کوری نے کہا کہ ملک بھر میں بعض علاقوںکو چھوڑ کر باقی مقامات پر کورونا کی دوسری لہر میں قابل لحاظ کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش میں کیسوں میں اضافہ اور اموات کیلئے ڈیلٹا ویریئنٹ ذمہ دار ہے جس کے اثر میں بتدریج کمی آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کیرالا میں صرف 40 فیصد افراد میں اینٹی باڈیز پائے گئے جس کے نتیجہ میں وہاں کورونا کیسس میں اضافہ کا رجحان برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیلٹا سے زیادہ مہلک کوئی وائرس آتا ہے تو ایسی صورت میں کورونا کی تیسری لہر زیادہ مضرت رساں ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ کورونا کی تیسری لہرکے آغاز کے سلسلہ میں کوئی سائنسی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1918 ء میں دنیا میں انفلوینزا کی وباء پہلی مرتبہ منظر عام پر آئی تھی جس پر قابو پانے دو سال کا وقت لگا۔ دنیا میں ابھی بھی بعض مقامات پر انفلوینزا کے کیس دکھائی دیتے ہیں لیکن عوام کو تشویش میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا کے آغاز کو تقریباً دو سال مکمل ہونے کو ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ زیادہ مدت گزرنے سے کورونا وائرس بھی کمزور پڑسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ قوت مدافعت برقرار رکھنے پر توجہ دی جانی چاہئے۔ ماہرین کے مطابق جرمنی میں وائرس پر بہتر انداز میں قابو پایا گیا۔ سی سی ایم بی کے ڈائرکٹر نے کورونا کی امکانی تیسری لہر سے بچاؤ کے لئے ماسک کے استعمال اور سماجی دوری جیسی احتیاط کو برقرار رکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے معاملہ میں کوئی غفلت نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے ۔ وجئے واڑہ میں قائم کئے جانے والے مرکز میں ہر ماہ تقریباً دو لاکھ افراد کا معائنہ کیا جاسکتا ہے۔