نیویارک//امریکی اوپن کے فائنل میں پہنچنے کے بعد دنیا ے نمبر ایک ٹینس کھلاڑی نوواک جوکووچ نے ہفتہ کو کہا کہ وہ ڈینئل میدویدیو کے خلاف فائنل مقابلہ اپنے کیریئر ے آخری میچ کی طرح کھیلیں گے۔ جوکووچ اتوار کو امریکی فائنل میں میدویدیو کے خلاف کورٹ پر اتریں گے اور اگر وہ یہ مقابلہ جیت جاتے ہیں تو وہ 1969میں راڈ لیور کے بعد ایک کلینڈر سال میں سبھی گرینڈ سلیم جیتنے والے پہلے مرد ٹینس کھلاڑی بنیں گے۔ جوکووچ نے یو ایس اوپن کے آفیشیل ویب سائٹ سے بات چیت میں کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ لوگ مجھے اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے سننا چاہیں گے، لیکن بات کرنے کے لئے بہت کچھ نہیں ہے۔ صرف ایک میچ باقی ہے۔ میں اس میچ میں اپنا سب کچھ لگا دوں گا۔ میں اگلے میچ کو ایسے مانوں گا جیسے یہ میرے کیریئر کا آخری میچ ہو۔سیمی فائنل میچ کو لے کر انہوں نے کہا کہ کورٹ پر ماحول شاندار تھا۔ یہ ٹورنامنٹ کا اب تک کا سب سے اچھا ماحول تھا۔یہ وہ لمحہ ہیں جن کے لئے ہم جیتے ہیں، اور یہ انوکھے مواقع ہیں جن کا ہم ہر دن خواب دیکھتے ہیں۔ یہ جب آپ ا س خوبصورت اسٹیڈیم میں اس ماحول کے ساتھ کھیل رہے ہوتے ہیں تو آپ کو فائدہ ہوتا ہے۔ بتادیں کہ جوکووچ ہفتہ کو پانچ سیٹ کے دلچسپ مقابلے میں الیکژنڈر جیویریو کو شکست دے کر موجودہ یو ایس اوپن کے فائنل میں داخلہ حاصل کیا۔ دنیا کے نمبر ایک کھلاڑی جوکووچ نے یہاں آرتھر ایش اسٹیڈیم میں سیمی فائنل میں جیویریو کو 4-6, 6-2, 6-4, 4-6, 6-2 سے شکست دی۔ یو ایس اوپن کے فائنل میں اب جوکووچ کا مقابلہ ڈینئل میدیودیو سے ہوگا۔