لکھنؤ: مغربی اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں گزشتہ سال پیش آئے عصمت دری کے واقعات کی یاد دلاتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے منگل کو کہا کہ خاتون مخالف سوچ رکھنے والے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کے میعاد کار میں خواتین کو انصاف کی اُمید نہیں کرنی چاہئے۔ پرینکا نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ آج سے ایک سال پہلے ہاتھرس میں عصمت دری کا خوفناک واقعہ پیش آیا تھا اور اترپردیش حکومت نے متاثرہ خاندان کو انصاف و سیکورٹی دینے کے بجائے دھمکیاں دی تھیں اور ان سے بیٹی کے احترام میں آخری رسوم کی ادائیگی کا حق بھی چھین لیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے افسران و بی جے پی قائدین نے بیان دے کر عصمت دری نہ ہونے جیسی باتیں کہی تھیں۔ وہ پوری سرکاری مشینری کی توانائی متاثرہ کی کردارکشی کرنے میں استعمال کی گئی تھی۔ خواتین کے خلاف جرائم پر اتنا خراب رویہ رکھنے والی حکومت کے سربراہ سے آپ حساسیت کی توقع کیونکر رکھ سکتے ہیں۔ یوپی کی انچارج نے کہاکہ ویسے بھی یوپی کے چیف منسٹر خواتین مخالف سوچ کے لئے جانے جاتے ہیں۔ وہ کہہ چکے ہیں کہ خواتین کو آزاد نہیں ہونا چاہئے۔ قابل ذکر ہے کہ یوپی کی سیاست میں حاشیہ پر کھڑی کانگریس کو نئی زندگی دینے کی بھرپور کوشش کررہی پرینکا وقفہ وقفہ سے یوگی حکومت کے کام کاج پر سوشل میڈیا کے ذریعہ تنقید کرتی رہی ہیں۔ آئندہ سال کے اوائل یوپی میں اسمبلی الیکشن ہونے ہیں۔ گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے موقع پر پرینکا کو اِس ریاست میں ضمنی ذمہ داری دی گئی تھی جبکہ انتخابات کووقت کم تھا۔ اب اسمبلی الیکشن کے لئے اُنھیں تیاری کا معقول وقت ملا ہے اور اُمید کی جارہی ہے کہ ماضی قریب کے مقابل کانگریس اسمبلی انتخابات میں بہتر مظاہرہ کرے گی۔ یوگی حکومت شروع سے ہی لگ بھگ ہر محاذ پہ ناکام رہی ہے چاہے سرکاری دواخانے میں آکسیجن کی کمی ہو یا کورونا وائرس سے نمٹنا ہو۔